وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ روپے پر پریشر اور دنیا میں کوویڈ کی صورتحال کے باعث مہنگائی ہوئی ہے، لیکن حکومت سمال اینڈ میڈیم سیکٹر کیلئے آسانیاں پیدا کر رہی ہے، چھوٹے کاروبار کیلئے قرضے دئیے جا رہے ہیں، کاروبار میں رکاوٹیں ڈالنے والے محکموں اور افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ریگولیشنز کو آسان بنائیں گے، ہماری تین سالہ محنت اور پالیسیوں کے اثرات نظر آ رہے ہیں۔
اسلام آباد – (اے پی پی): بدھ کو یہاں نیشنل سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ای) پالیسی 2020-21ء کے اجراء کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات اس وقت ریکارڈ سطح پر ہیں، ریکارڈ ٹیکس کلیکشن ہوئی ہے، ریکارڈ ترسیلات زر ہیں، چار اہم فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے، مہنگائی کی لہر ساری دنیا میں آئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ایس ایم ای سیکٹر کو اہمیت دے رہی ہے اور اس کیلئے آسانیاں پیدا کر رہی ہے، پہلے کسی حکومت نے اس حوالہ سے کام نہیں کیا، یہ سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے اور دولت کی پیداوار میں اس کا بڑا حصہ ہے لیکن اتنا نہیں جتنا ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ایس ایم ایز کیلئے قرضے نہیں ملتے تھے، بینک صرف بڑے بزنس مینوں کو قرضے دیتے تھے لیکن اب چھوٹے کاروبار کیلئے بھی قرضوں کا اجراء آسان بنا دیا گیا ہے۔
حکومت نوجوانوں کو آگے لانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے
وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ میں ٹیکنالوجی کا انقلاب نوجوانوں کے نئے آئیڈیا اور حکومت کی طرف سے ان کی سرپرستی کی بدولت ممکن ہوا، نوجوان بڑے بڑے خواب دیکھتے ہیں اور ان میں کچھ کرنے کا جذبہ ہوتا ہے، ان میں جنون ہوتا ہے جو زیادہ عمر کے لوگوں میں نہیں ہوتا، نوجوان رسک لے سکتے ہیں، حکومت اور اداروں کو انہیں سپورٹ کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان آئی ٹی سیکٹر میں بہت کام کر رہے ہیں، ہماری ملکی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ہی ملک ترقی کر سکتا ہے، انہیں سہولتیں فراہم کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہروں میں زمین مہنگی ہوتی ہے اور چھوٹے بزنس مین کے پاس کاروبار شروع کرنے کیلئے زیادہ پیسہ نہیں ہوتا، حکومت اب اس سلسلہ میں بھرپور مدد فراہم کر رہی ہے، آسان لیز پر کاروبار کیلئے پلاٹ دئیے جائیں گے اور سرخ فیتے کا خاتمہ کیا جائے گا۔
حکومت سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے
وزیراعظم نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ پاکستان خطہ میں تیزی سے آگے بڑھتا ہوا ملک تھا، بیرونی دنیا میں ہماری بڑی عزت تھی اور ہمیں بہت اہمیت دی جاتی تھی اور دنیا ہماری ترقی کے ماڈل دیکھنے کیلئے آتی تھی لیکن پھر ہم اپنا راستہ کھو بیٹھے اور غلط فیصلے کئے جس کے نتیجہ میں ہم زوال کا شکار ہو گئے، ہماری بیورو کریسی جس میں بڑی قابلیت تھی اس میں میرٹ کا خاتمہ ہو گیا اور وہ افسران جو پہلے سہولتیں فراہم کرنے پر توجہ دیتے تھے وہ رکاوٹیں ڈالنے لگ گئے، ہماری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جو بھی محکمہ اور افسر زراعت، صنعت اور خدمات کے شعبہ سمیت کاروبار کے راستے میں رکاوٹیں ڈالے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سنگاپور ایک چھوٹا سا ملک ہے لیکن اس کی برآمدات ہم سے زیادہ ہیں،دوسرے ممالک جو ہم سے ترقی میں بہت پیچھے تھے اب بہت آگے نکل گئے ہیں، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانے کیلئے بھرپور کوششیں کرنا ہیں، ملک میں دولت کی پیداوار کیلئے سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری پر بھرپور توجہ دیں گے، ریگولیشنز جو راستہ روکنے کا ذریعہ بن گئی ہیں ان کو نرم کریں گے اور چھوٹے سرمایہ کاروں کیلئے بالخصوص آسانیاں اور سہولتیں پیدا کریں گے، آنے والے وقت میں پاکستان کو اس کا بہت فائدہ ہو گا۔
"چھوٹے کاروباروں کیلیے ریڈ ٹیپ ازم جیسی رکاوٹوں کو دور کیا جارہا ہے،"
وزیراعظم عمران خان، نیشنل سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز پالیسی2021 کے اجراء کی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/g2u0fv2zGl
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) January 19, 2022
کورونا میں ہماری بہترین پالیسیوں کے باعث معاشی صورتحال بہتر رہی
وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں کسی حکومت کو اتنے چیلنجز کا سامنا نہیں کرنا پڑا، ہماری حکومت آئی تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، دوست ممالک مدد نہ کرتے تو ہم دیوالیہ ہو جاتے اور پاکستان ایک بدترین صورتحال سے دوچار ہو جاتا، حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجہ میں صورتحال بہتر ہوئی لیکن پھر کوویڈ جیسا بحران آ گیا، سو سال میں ایسا بحران ایک بار آتا ہے لیکن حکومت نے نہ صرف اپنے لوگوں بلکہ معیشت کو بھی بچایا، آج پوری دنیا ہماری معترف ہے کہ ہم کوویڈ کی صورتحال سے بہترین طریقہ سے نمٹنے میں کامیاب ہوئے، اب پھر ایک نئی لہر آ رہی ہے اس لئے ہم نے ایس او پیز پر پوری طرح عمل کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوویڈ کی صورتحال کے ساتھ ہی افغانستان میں صورتحال تبدیل ہو گئی جس کے نتیجہ میں روپے کی قدر میں کمی آنے سے اشیاء کی قیمتیں جو پوری دنیا میں مہنگائی کی لہر کے باعث بلند ہو گئی تھیں، میں مزید اضافہ ہو گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان ساری مشکلات اور مسائل کے باوجود آج پاکستان کی برآمدات ریکارڈ سطح پر ہیں، ریکارڈ غیر ملکی ترسیلات زر ہیں، ریکارڈ ٹیکس کلیکشن ہے۔
"عالمی ادارے پاکستان کی کورونا سے درست طور نمٹنے کی پالیسیوں کے معترف ہیں،"
وزیراعظم عمران خان، نیشنل سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز پالیسی2021 کے اجراء کی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/s7dwgeNOtD
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) January 19, 2022
ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے بہترین نظام لارہے ہیں
وزیراعظم نے کہا کہ میں نے حکومت میں آنے سے پہلے 8 ہزار ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کا اعلان کیا تھا، 6 ہزار ارب روپے کا ہدف حاصل کر لیا ہے، 8 ہزار ارب روپے سے بھی زائد ٹیکس جمع کریں گے، اس کیلئے ہم آٹومیشن اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لا رہے ہیں کیونکہ پاکستان میں بے تحاشا لوگ ٹیکس نہیں دیتے، صرف 20 لاکھ ٹیکس دہندگان ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر نے ریکارڈ قرضہ لیا ہے، حکومت نے کسانوں کو مراعات دی ہیں جس کے نتیجہ میں گندم، گنے، مکئی اور چاول کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ روپے پر پریشر اور دنیا میں کوویڈ کی صورتحال کے باعث مہنگائی ہوئی ہے لیکن موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت بھی ہوئی ہے، پاکستان میں موبائل فون بننے شروع ہو گئے ہیں، مانتا ہوں کہ مشکل وقت ہے لیکن تین سال ہم نے بہت محنت کی ہے جس کے اثرات اب سامنے آ رہے ہیں، آنے والا وقت ہماری پالیسیوں کے ثمرات لے کر آئے گا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ای) پالیسی کا اجراء کیا اور ایس ایم ایز رجسٹریشن پورٹل پر رجسٹر ہونے والوں میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔