ائیرپورٹ سے ملحقہ علاقوں میں فائیو جی سروسز کے آغاز کے بعد امریکہ کی کئی شہروں میں فضائی آپریشن تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ائیرپورٹس کے قریب فائیو جی سروس کے آغاز کے بعد متحدہ عرب امارات، بھارت اور جاپان سمیت دنیا کی مختلف فضائی کمپنیوں نے امریکا کیلئے اپنی پروازیں منسوخ کردیں، جبکہ متعدد پروازوں کا شیڈول بھی تبدیل کردیا گیا۔
صرف متحدہ امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس نے بوسٹن، شکاگو، ڈلاس، فورٹ ورتھ، ہیوسٹن، میامی، نیویارک، آرلینڈو، سان فرانسیسکو اور سیٹل کیلئے پروازیں معطل کر دی ہیں۔
فضائی کمپنیوں کا موقف ہے کہ فائیو جی سگنلز طیاروں کے نیوی گیشن سسٹمز میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں، خاص طور پر طویل پرواز کیلئے موزوں بوئنگ 777 طیاروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ایئر لائنز کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فائیو جی نیٹ ورکس کو ہوائی اڈے کے رن ویز سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر رکھا جائے، اور جب تک طیاروں کے آلات اور مشینوں میں ضروری اپ ڈیٹ اور تبدیلیاں نہیں کی جاتیں اس وقت تک فائیو جی سروسز کی فراہمی کیلئے انتظار کیا جائے۔
امریکی فضائی کمپنیوں اور کپتانوں کی عالمی تنظیم ایفالپا کی جانب سے بھی خبردار کیا تھا کہ فائیو جی فریکوئنسی پرواز کی اونچائی کی پیمائش اور حفاظت کرنے والے آلات کو متاثر کرسکتی ہے لہٰذا انھیں ائیر پورٹ سے دور رکھا جائے، جس کے بعد مختلف موبائل نیٹ ورکس نے کچھ ایئرپورٹس پر اپنی نئی فائیو جی سروس کی فراہمی ملتوی کردی ہے۔
امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹرین (ایف اے اے) نے فائیو جی سگنل والے ائیرپورٹس کو متعدد طیاروں کے لیے محفوظ قرار دیا تھا، لیکن اس فہرست میں بوئنگ 777 طیارےشامل نہیں تھے۔