وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت نے پچھلے سال 5.37 فیصد کی شرح سے ترقی کی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، گردشی قرضوں کے بہاؤ میں نمایاں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ معمولی رہا۔
اسلام آباد – (اے پی پی): جمعرات کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں گروتھ کسی ایک شعبے میں نہیں بلکہ کئی شعبوں میں ہوئی ہے، زراعت، صنعت اور سروسز کے شعبوں کی شرح نمو میں اضافہ ہوا جس سے پورے ملک میں ترقی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کی ہماری حکومت پر آخری تنقید یہ تھی کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت میں معاشی شرح نمو بڑھ رہی تھی اور ہم شرح نمو 5.4 فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے۔
حماد اظہر نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) یہ نہیں بتاتی کہ وہ شرح نمو بلند ترین کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی قیمت پر چھوڑ کر گئے تھے، یہ نہیں بتاتی کہ گردشی قرضہ کتنا چھوڑ کر گئے، پاکستان کو کتنا مقروض کر کے گئے، یہ نہیں بتاتے کہ ایکسپورٹ کے ساتھ انہوں نے کیا کیا، خاص طور پر زرمبادلہ کے ذخائر ان کی حکومت کے آخری 17 ماہ میں آدھے رہ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ اصل ترقی تب ہوتی ہے جب آپ کی برآمدات بھی بڑھ رہی ہوں، آپ کی ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہورہا ہو، آپ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی کم ہورہا ہو جبکہ مسلم لیگ(ن) کے دور میں ایسا نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے تیسرے سال میں کورونا کے باوجود معیشت کے تمام اعشارے مثبت ہیں اور ہماری پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے عالمی کریڈٹ ایجنسیز نے ہماری ریٹنگز کو اپ گریڈ کیا ہے۔
آج ملکی معیشت کے حوالے سے بہت اچھی خبر ہے کہ پاکستان کی معیشت استحکام کیساتھ 5.37 فیصد پر ترقی کر رہی ہے جبکہ ملکی زرمبادلہ ذخائر، ترسیلات زر اور برآمدات میں ریکارڈاضافہ ہوا ہے۔ وفاقی وزیر @Hammad_Azhar pic.twitter.com/PQ7dcVGMb1
— PTI (@PTIofficial) January 20, 2022
اس سال 30 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کریں گے
وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ہم نے دوبارہ صنعت کی بحالی پر توجہ دی ہے، پاکستان کی معیشت نے پچھلے سال 5.37 فیصد کی شرح سے ترقی کی، ہماری ایکسپورٹ اس سال 30 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کریں گی، ترسیلات زر اس سال 30 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں گی، ٹیکس کی گروتھ میں 35 فیصد اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بلوم برگ کے مطابق پاکستان کی شرح اگلے 10 سالوں میں گزشتہ دس برسوں سے 25 سے 30 فیصد تک بہتر رہے گی جس سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمیں گزشتہ حکومتوں کی جانب سے کئی بیماریاں اور مسائل ورثے میں تھے جن میں سے ایک فنانشل ایکشن ٹاسک فورس بھی ہے، فیٹف کے معاملے پر بھی ہماری حکومت کی کارکردگی شاندار رہی اور آج دنیا ہماری تعریف کررہی ہے۔
آج بلومبرگ تجزیہ کررہا ہے کہ پاکستان کا اس دہائی میں گروتھ ریٹ پچھلی دہائی سے 30 فیصد تک زیادہ ہو گا جو اس بات کی نوید ہے کہ ہماری معیشت استحکام کیساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ وفاقی وزیر @Hammad_Azhar pic.twitter.com/6moQbvj3I5
— PTI (@PTIofficial) January 20, 2022
معاشی مشکلات پر قابو پانے کیلئے سخت فیصلے کرنے پڑے
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو موجودہ مسائل کا بھی احساس ہے، ہمیں اندازہ ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی بڑھنے سے تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، مڈل کلاس اور سیلری کلاس کے لوگ مہنگائی سے شدید متاثر ہیں اور آئندہ دنوں میں اس طبقے کو فوکس کرکے ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات پر قابو پانے کے لیے ہماری حکومت کو سخت فیصلے کرنے پڑے،سابقہ حکومت میں عارضی طور پر مصنوعی طورپر قرضے لیکر ایکسچینج ریٹ کو مستحکم رکھاگیا مگر ہماری حکومت نے ایکسچینج ریٹ کو ڈی ویلیو کیا اور اس کو اصل قیمت پر لیکر آئے۔
حکومت اصلاحات کا عمل جاری رکھے گی
وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ ہماری حکومت نے اسٹیٹ بینک، ایف بی آر سمیت کئی شعبوں میں اصلاحات کیں، اب اسٹیٹ بینک حقائق کی بنیاد پر ڈیٹا کی شرح سود کا تعین کرتا ہے اور ہم نے مزید اصلاحات کا سفر جاری رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے گیس کنکشن پر صرف کے پی میں نہیں بلکہ پورے پاکستان میں پابندی ہے،ملک میں کھاد کا کوئی بحران نہیں ہے ڈیمانڈ بڑھنے سے قلت نظر آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کیلئے حکومت نے مشکل فیصلے کیے،زر مبادلہ،ذخائر،ترسیلات زر اور برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا،جب معیشت 5.37 فیصد سے ترقی کرے گی تو ہزاروں نوکریاں پیدا ہوں گی۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ آج ملکی معیشت کے حوالے سے اچھی خبرآئی ہے،گردشی قرضے میں سالانہ130 ارب روپے کمی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صنعت میں 8۔7 اور خدمات کے شعبے میں 5فیصد اضافہ ہوا، کورونا کے باوجود معاشی استحکام کا ہدف حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ(ن) لیگ کسی کو اپنے اقتدار کے آخری سال کے قرضوں کا نہیں بتاتی، ہمیں ایک دیوالیہ معیشت ملی تھی۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مہنگائی کا سیلاب آیا ہے، مہنگائی کا اثر پاکستان پر بھی پڑا۔