امریکہ کے ساتھ شدید کشیدگی کے بعد ایران، چین اور روس کی مشترکہ فوجی مشقیں

21  جنوری‬‮  2022

ایران، چین اور روس کی بحری افواج کی شمالی بحرہند میں مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں۔

ایرانی بحریہ کے ریئر ایڈمرل مصطفیٰ تاجلدینی کا کہنا ہے کہ 17 ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے پر ہونے والی ان فوجی مشقوں میں چین اور روس کے فوجی دستوں سمیت ایرانی مسلح افواج اور پاسداران انقلاب کے دستے شریک ہیں۔ تاجلدینی کا کہنا ہے کہ ان مشقوں میں جلتی کشتی کو ریسکیو کرنا، اغواء کی گئی کشتی کو چھڑانا اور رات میں فضائی اہداف کو نشانہ بنانے کے آپریشن میں ایک دوسرے کی مہارت سے استفادہ حاصل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان مشقوں کا مقصد سکیورٹی اور خطے میں اس کی اساس کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کو وسعت دینا ہے، تاکہ عالمی امن، بحری سکیورٹی اور مشترکہ مستقبل کی حامل کمیونٹی کا قیام ممکن بنایا جا سکے۔

یاد رہے کہ چین، روس اور ایران نے بحرہند اور بحیرہ عمان میں مشترکہ بحری مشقوں کا آغاز 2019ء میں کیا تھا، جو ہرسال منعقد کی جاتی ہیں، حالیہ مشقوں کا آغاز 21 جنوری کو جمعے کے روز ہوا تھا۔

یہ بھی واضح رہے کہ یہ فوجی مشقیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب امریکہ کے ایران، روس اور چین کے ساتھ تعلقات شدید تناو کا شکار ہیں، امریکی حکام روس کو یوکرائن کے معاملے پر حملے کی دھمکی دے رہے ہیں، اور چین کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور تائیوان کے معاملے پر پابندیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور دوسری جانب جوہری مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کو فوجی کاروائی کی دھمکی دی جارہی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved