شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر نہیں قوم کا مجرم سمجھتا ہوں، مہنگائی کی وجہ سے راتوں کو نیند نہیں آتی، وزیراعظم

23  جنوری‬‮  2022

وزیراعظم نے کہا کہ میری کوشش تھی کہ ہر ماہ بعد عوام کے براہ راست سوالوں کا جواب دوں، بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا، عوامی معاملات پر ایوان میں گفتگو کرنا چاہتا ہوں تو یہاں اپوزیشن بولنے نہیں دیتی اور شور مچاتی ہے۔

عوام کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہشہبازشریف ڈیڑھ گھنٹے تقریر کرتے ہیں لیکن کرپشن کا جواب نہیں دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کی تقریر اصل میں نوکری کی درخواست ہوتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ 3 دفعہ وزیر اعظم بننے والے نواز شریف نے پہلے اپنے بچے باہر بھجوادیئے، جب ان سے سوال پوچھا جائے تو کہتے ہیں بچے باہر ہیں ان سے پوچھیں۔ملک میں بڑھتی مہنگائی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان کامسئلہ نہیں، ہمیں 20 ارب ڈالرکاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا، روپے کی قدر گرنے سے جو چیزیں امپورٹ کرتے ہیں وہ مہنگی ہوجاتی ہیں، کورونا کے دوران عوام پر 8 ارب روپےخرچ کیے، بلوم برگ کے مطابق گیس کے بعد خوراک کا بحران بھی آئے گا۔

مہنگائی

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر تنخواہ دار طبقہ ہو رہا ہے، ہمیں تنخواہ دار طبقے کی حالت کو ٹھیک کرنا ہے، کوشش ہے کہ جلد ہی تنخواہ دار طبقے اور سرکاری ملازمین کی مدد کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کارپوریٹ سیکٹر نے ریکارڈ منافع کمایا ہے، کارپوریٹ سیکٹر سے اپیل ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ چند روز قبل اخبارات میں میرا کالم شائع ہوا تو ہمارے مخالف نے کہا کہ میں دین کے پچھے چھپ رہا ہوں، مجھے کسی چیز کی کمی نہیں تھی، مجھے سیاست میں آنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی

فلاحی ریاست

وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے ہمیشہ یہی کہا کہ ہم پاکستان کو ایشین ٹائیگر یا لاہور کو پیرس نہیں بنانے جارہے، تحریک انصاف کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے، 25 سال سے ہمارا منشور اسلامی فلاحی ریاست کا قیام ہے۔اسلامی فلاحی ریاست ہمارا منشور ہے، جب اقتدار میں آئے تو ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔

گھر بنانے کیلئے 40 ارب روپےدے چکے ہیں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ مشکل میں ہے، صنعتکاروں کو بلا کرکہوں گا تنخواہ دار طبقے کی تنخواہیں بڑھائیں ، لوگوں کو گھر بنانے کیلئے 40 ارب روپےدے چکے ہیں، ہم نے تعمیراتی سیکٹر میں رکاوٹیں دور کیں، 30 لاکھ گھر بن رہے ہیں، کپاس، گنا، مکئی ، چاول اور گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ ہماری ریکارڈ برآمدات ہوئی ہیں ، ترسیلات زرمیں ریکارڈ اضافہ ہواہے ، جعلی خبریں شائع کرکے مایوسی پھیلائی جارہی ہے ، تنقید اچھی ہوتی ہے لیکن پروپیگنڈانہ کیاجائے، یاد رکھیں ہمارا مقابلہ مافیا سے ہے ، گاڑیوں، موٹرسائیکل اورٹریکٹر کی فروخت میں اضافہ ہوا ، لارج اسکیل مینو فیکچرنگ میں 10 فیصد اضافہ ہوا ، بلوم برگ کہتا ہے پاکستان کی اکانومی درست سمت کی جانب گامزن ہے، 70 سال سےخراب چیزیں ایک دم ٹھیک نہیں ہوسکتیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved