ایران کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ ملے کے معاون رچرڈ نیفیو نے حکومت کی جانب سے ایران کے خلاف سخت رویہ اپنانے کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیاہے۔
خلیجی جریدے کی رپورٹ کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کے ایک عہدیدار نے رچرڈ نیفیو کے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے ایران کے ساتھ سفارتکاری کے معاملے میں حکومت سے اختلافات پیدا ہوئے تھے، جس کے باعث وہ مستعفی ہوگئے ہیں، لیکن اس کے باوجود وہ دفتر خارجہ میں ملازمت جاری رکھیں گے۔
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے بھی چند روز قبل اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ رچرڈ نیفیو کے اس امریکی وفد کے ساتھ اختلافات پیدا ہو گئے ہیں، جو ان دنوں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات میں شامل ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے جوہری معاہدے سے قبل ایران سے چار امریکی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، جسے ایران کی جانب سے گزشتہ روز مسترد کر دیا گیا تھا، دوسری جانب امریکی حکام کی جانب سے ایران کو جوہری معاہدہ بحال کرنے کے بعد اس سے دوبارہ علیحدہ نہ ہونے، اور ایران پر یک طرفہ پابندیاں عائد نہ کرنے کی بھی ضمانت نہیں دی جا رہی، جس کے باعث جوہری مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار نظر آتے ہیں۔