اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا پردہ چاک کردیا ہے، بھارت جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا تھا کہ بھارت نے 1989 سے اب تک 96 ہزار کشمیریوں کو شہید کیا ہے، گیارہ ہزار سے زائد خواتین سے زیادتی کی گئی، ایک لاکھ مکان اور اسکول تباہ کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے 9 لاکھ فوجی مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہیں۔ انتہا پسند ہندوتوا کی طرف سے بھارت کے مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی کھلی کال دی جارہی ہے۔پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل ان ثبوتوں کا نوٹس لے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔ سربراہ جینو سائیڈ واچ بھارت میں نسل کشی سے خبردار کرچکے ہیں۔انہوں نے یہ سلامتی کونسل سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے جرائم کا نوٹس لے، جب فوج کارروائی کا مقصد شہریوں کو دبانا ہے تو کیسے تحفظ دیا جائے؟۔ شہریوٕں کی حفاظت کرنا بین الاقوامی انسانی قانون کا بنیادی ستون ہے، عام شہری ہمیشہ سے جنگ کا سب سے بڑا شکار رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں آج بروز بدھ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ بنایا جا رہا ہے، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر وادی میں آج مکمل ہڑتال ہوگی، بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ رپورٹس کے مطابق قابض فوج نے وادی کے کئی علاقے فوجی چھاؤنی میں بدل دئیے ہیں