اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے کہا ہے کہ افغانستان میں روزمرہ کی زندگی مشکل ہو چکی جس کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔
سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھاکہ افغانستان میں روزمرہ کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔ افغانستان میں امدادی کارروائیاں محدود کرنے والے قوانین معطل کئے جائیں اورعالمی امداد سے سرکاری ورکرز کی تنخواہیں ادا کی جائیں۔انتونیوگوتریس نے مزید کہا کہ ایسے اصولوں اور شرائط کو معطل کرنے کی ضرورت ہے جو نہ صرف افغانستان کی معیشت بلکہ زندگی بچانے والی کارروائیوں کو بھی محدود کرتے ہیں۔طالبان دہشتگردی کے خطرات کم کرنے کیلئےعالمی برادری اورسکیورٹی کونسل کےساتھ مل کر کام کریں۔
یاد رہے کہ افغانستان طالبان انتظامیہ کے وفد نے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں متعدد حکام کے ساتھ مذاکرات کئے۔طالبان عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ طالبان وفد نے نارویجیئن حکام کے ساتھ اجلاس کیا۔ اجلاس میں شرکاء نے صبر و تحمل کے ساتھ ایک دوسرے کے موقف کو سُنا اور ملک کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اجلاس کے شرکاء نے تصدیق کی ہے کہ افغانستان تمام افغانوں کا مشترکہ گھر ہے اور ملک میں زیادہ بہتر سیاست، اقتصادیات اور سلامتی کے لئے افغانوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تمام شرکاء نے قبول کیا ہے کہ افغانستان کے تمام مسائل کا واحد حل افہام و تفہیم اور باہمی تعاون ہے۔