وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انگریز جو قانون چھوڑ کر گیا تھا وہ اوپر جانے کے بجائے نیچے آگیا ہے، طاقتور ڈاکوؤں کو موجودہ سسٹم نے بہت فائدہ پہنچایا ہے۔
فوجداری قوانین میں اصلاحات کی تقریب میں وزیراعظم نے فروغ نسیم کو خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ طاقت ور قانون سے بالاتر خود کوسمجھنے لگا، ملک میں قانون کی حکمرانی کا نظام طاقت ور طبقے نے نظرانداز کیا ہے۔ تعلیم ، قانون ،علاج اور ہر شعبے میں امیر غریب کے لیے 2 قانون آئے، غریب کے لیے قانون ہوتا ہے لیکن طاقت ور خود کو قانون کے نیچے نہیں لاتا تھا۔
وزیراعظم نے کہاکہ فوجداری قانون میں اصلاحات سےطاقتورکوقانون کےنیچےلائیں گے، جیلوں میں کمزور اورغریب بھرےہوئےہیں، فوجداری قوانین میں اصلاحات رول آف لاکی جانب پہلاقدم ہے،فوجداری قانون میں اصلاحات سےعام آدمی کوفائدہ ہوگا۔
عمران خان نے کہاکہ اوورسیزپاکستانی رول آف لانہ ہونےپرسرمایہ کاری نہیں کرتے،انہیں پاکستان کے کےنظام انصاف پراعتمادنہیں۔انہوں نے کہاکہ 90 لاکھ اوورسیزکی تنخواہ 22 کروڑپاکستانیوں کےبرابرہے،پاکستان ایکسپورٹ پرنہیں اوورسیزپاکستانیوں کےپیسوں پرچل رہاہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن میں ٹیکنالوجی لانےکی کوشش کررہےہیں، معاشرےمیں جب تک انصاف نہیں ہوگا،خوشحالی نہیں آئےگی۔وزیراعظم نے کہاکہ سوئٹزرلینڈ میں قانون کی بالادستی ہے، سوئٹزرلینڈ میں چپڑاسی کےاکاؤنٹ میں اربوں روپےنہیں آتے، وہاں کوئی لندن جاکرفلیٹ نہیں خریدتا، سوئٹزرلینڈ سیاحت سے80 ارب ڈالرسالانہ کماتاہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ طاقتورکوقانون کےنیچےلانےکیلئےجہادکررہےہیں، پاکستان کو ریکوڈک کیس میں 6 ارب روپےجرمانہ ہوا، ہمیں آئی ایم ایف ودیگرعالمی اداروں کےپاس جاناپڑتاہے۔