لاہورمیں خاتون ڈاکٹر اور تین بچوں کے قتل کا معاملہ حل ہوگیا، قاتل کوئی اور نہیں ، زندہ بچ جانے والا بیٹا نکلا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور کے علاقے کاہنہ گجومتہ میں چند روز قبل خاتون ڈاکٹر سمیت تین بچوں کے قتل کی لرزہ خیز واردات کا ڈراپ سین ہوگیا، قاتل بچ جانے والا چودہ سالہ بیٹا نکلا۔پولیس نے بتایا زین نے پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پرماں اور3بہن بھائیوں کو قتل کیا۔پولیس کے مطابق ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا ہے اور ملزم نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ زین واقعے کے روز نچلی منزل پر ہونے کی وجہ سے بچ جانے کا ڈرامہ کرتا رہا تاہم معاملہ کی حقیقت سامنے آنے کے بعد ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں ایک گھر سے گولیوں سے چھلنی چار لاشیں ملی تھیں اور ایک ہی لڑکا بچا تھا، یہ اکیلا ہی کمرے میں رہتا تھا آئس کا نشہ کرتا تھا اور پب جی کھیلتا رہتا تھا، والدہ سے پیسے مانگتا تھا واقعے کے روز والدہ نے پیسے دینے سے انکار کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے ڈاکٹر والدہ کا ہی پستول اٹھایا، سب سے پہلے والدہ کے سر میں گولی ماری بعد ازاں ایک ایک کرکے تینوں بہن بھائیوں کو گولی مار کر قتل کردیا اور اپنے کمرے میں جاکر بیٹھ گیا۔ بعد ازاں اس نے ڈرامہ کیا کہ مجھے نہیں پتا پیچھے سے کون اہل خانہ کو مار گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دو تین دن تک لڑکے سے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کرلیا اور اس نے کہا کہ وہ قتل کرنے کے وقت اپنے ہوش و حواس میں نہیں تھا، جب پولیس نے مزید معلومات کیں تو معلوم ہوا کہ لڑکا آئس کا نشہ کرتا تھا۔
یاد رہے چند روز قبل گجومتہ میں گھر کی بالائی منزل پر لیڈی ہیلتھ ورکر ناہید اور اس کے تین بچوں کی لاشیں ملی تھیں جنھیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا ۔۔ واقعہ میں ایک بچہ زین زندہ بچ گیا تھا جس نے گھر کے دوسرے حصے میں ہونے کا ڈرامہ رچایا۔