بھارتی حکومت نے مسلم دشمنی کا ایک اور فیصلہ کرتے ہوئے مسلمان پولیس کیڈٹ کے حجاب کرنے پرپابندی عائد کردی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ ریاست کیرالہ کی حکومت نے کیا ہے، جس کے تحت مسلمان خواتین پولیس کیڈٹ کے حجاب کرنے اورپوری آستین کی قمیض پہننے پرپابندی عائد کر دی گئی ہے۔
کیرالہ حکومت نے فیصلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے تمام سکولوں میں طلبا کیلئے شروع کئے گئے اسٹوڈنٹ پولیس کیڈٹ پروجیکٹ کا یونیفارم طے کیا گیا ہے، جس کے تحت پروگرام میں شریک خواتین کیڈٹس کے حجاب پہننے اورپوری آستین کی قمیض پہننے پرپابندی ہو گی، کیونکہ یہ یونیفارم کا حصہ نہیں ہے۔
کیرالہ کی ریاستی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یونیفارم میں مذہبی علامات کو استعمال کرنے کی کوئی گنجائش نہیں اورنہ ہی اس کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
حجاب پرپابندی کے خلاف ایک مسلمان طالبہ نے کیرالہ کی ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی تھی، جسے عدالت نے حکومت کو ارسال کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز کی گزشتہ مہینے چھپنے والی رپورٹ کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کیلئے زمین تنگ کی جارہی ہے، وہاں عیسائیوں اور مسلمانوں کو جبراً ہندو بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، اور ملک بھر کے چرچ اور مساجد کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، یہاں تک کہ اقلیتیں اپنے مذہب کی بجائے خود کو ہندو ظاہر کراتی ہیں۔