سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں بھی اسپیکر رہ چکا ہوں، میں ہمیشہ ایوان میں رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا ایجنڈا رات ایک بجے میرے گھر بھیجا گیا حالانکہ ایجنڈا ہمیشہ ایک دن پہلے دیا جاتا ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ رات کو ایک بجے ایجنڈا جاری ہوا لیکن مجھے نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ صبح ایجنڈا ملا تو یہ میرے لیے ممکن نہ تھا کہ اجلاس میں پہنچ سکوں۔
اپوزیشن لیڈر نے سینیٹ اجلاس کی آج کی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں بریک کے دوران آزاد گروپ سے حکومت نے مذاکرات کیے۔اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کے آزاد گروپ کو ملانے کے بعد بھی نمبر پورے نہ ہوئے، جب حکومت کے نمبر پورے نہ ہوئے تو چیئرمین سینیٹ نے خود ووٹ دیا۔
یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ دلاور خان گروپ کے ارکان کو بھی میں نے ہی اجلاس میں شرکت کے لیے کہا، گروپ اجلاس کی بریک تک ہمارے ساتھ تھا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے دلاور خان گروپ کو بریک میں حمایت میں ووٹ ڈالنے کے لیے راضی کیا۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومتی ارکان خوش ہوتے ہیں تو ہونے دیں، کیا فرق پڑتا ہے.