سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کو کل کے اجلاس اور اسٹیٹ بینک بل کے ایجنڈے میں موجود ہونے کا پہلے سے علم تھا، اس لئے اپوزیشن اراکین کو اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق یوسف رضا گیلانی نے 26 جنوری 2022ء کو اپوزیشن کے سینیٹ اراکین سے رابطے کئے، اور انہیں 28 جولائی کے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کو کہا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس سے ایک روز قبل یعنی 27 جنوری کو یوسف رضا گیلانی نے ایک بار پھر اپوزیشن کے اراکین سے رابطے کئے اور انہیں اجلاس میں شرکت کی یاد دہانی کرائی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے اراکین کو کہا کہ 28 جولائی کی صبح پہنچنے والی فلائیٹس کینسل ہو سکتی ہیں، اس لئے بہتر ہے کہ رات والی فلائیٹ سے یعنی اجلاس سے ایک روز قبل ہی اسلام آباد پہنچیں، تاکہ حکومتی بل کا مقابلہ کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کے سینیٹ اجلاس میں حکومت نے اسٹیٹ بینک کا بل ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور کر الیا تھا، جس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کا شکریہ جنہوں نے پس پردہ حکومت کا ساتھ دیا۔
بعد ازاں نجی چینل سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اجلاس کا ایجنڈا صبح 10 بجے جاری کیا گیا، جس کے بعد میرے لئے ملتان سے اسلام آباد پہنچنا ناممکن تھا۔
اپوزیشن لیڈر کی سینیٹ میں غیر حاضری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا تھا کہ صرف ایک یعنی گیلانی صاحب کا ووٹ کم ہونے سے پاکستان کو ئی ایم ایف کا غلام بنانے کا بل پاس کرا دیا گیا۔ انہوں نے دیگر اپوزیشن اراکین کی غیر حاضری اور بلوچستان عوامی پارٹی کے الگ ہونے والے اراکین کی جانب سے حکومت کی حمایت پر بھی سوال اٹھائے۔
سینیٹ کا ہر ووٹ اہمیت کا حامل ہے۔ اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہے۔
اسٹیٹ بنک ترمیمی بل کی منظوری کے وقت اپوزیشن کے مندرجہ بالا ممبران ایوان سے غیر حاضر تھے
یوسف رضا گیلانی
شفیق ترین
طلحہ محمود
مشاھد حسین
نذھت صادق
نسیمہ احسان
،قاسم رانجھو
سکندر مہندرو https://t.co/e09xwq6XCx— Dr. Musadik Malik (@DrMusadikMalik) January 29, 2022