افغانستان کیلئے امریکہ کے خصوصی سفیر زلمے خلیل زاد مستعفی

19  اکتوبر‬‮  2021

زلمے خلیل زاد نے مئی  2021ءمیں جوبائیڈن کے نائن الیون کی 20ویں برسی سے قبل افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء مکمل کرنے کے اعلان پر عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

امریکہ کے افغانستان کیلئے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد کی جانب سے مئی 2021ء میں مستعفی ہونے کے فیصلے پر امریکی حکومت نے انہیں کام جاری رکھنے کیلئے آمادہ کیا تھا۔

زلمے خلیل کو زیادہ تنقید کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب  امریکہ اور طالبان کے مابین دوحہ میں امن مذاکرات ہو رہے تھے، امریکی حکومت کو ان پر تحفظات تھے کہ انہیں جس قدر طالبان پر دباؤ ڈالنا چاہیے تھا انہوں نےاتنا دباؤ نہیں ڈالا۔جوبائیڈن  کابینہ کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد نے جس معاہدے کے تحت بات چیت کی اس کی وجہ سے عجلت میں امریکہ کو افغانستان سےانخلا کرنا پڑا۔ امریکی حکام کی تنقید کے باعث زلمے خلیل زاد اپنا کام کرتے رہے لیکن پھر  انہیں رواں ماہ امریکہ طالبان کیساتھ مذاکرات میں بھی  شامل نہیں کیا گیا۔

زلمے خلیل زاد نے اپنے استعفے میں کہا ہے کہ انہوں نے جو معاہدہ کیا تھا اس نے افغان حکومت کے ساتھ سنجیدہ امن مذاکرات میں داخل ہونے والے طالبان کیلئے امریکی افواج کے انخلا کو مشروط کردیا تھا، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات اور امریکی فوجوں کا انخلاء طے شدہ منصوبے کے مطابق نہیں ہوا۔

زلمے خلیل زاد نے ستمبر 2018ء سے ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن حکومت کے ساتھ افغان مفاہمت کے خصوصی ایلچی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔زلمے خلیل زاد کئی برسوں تک افغانستان اور اقوام متحدہ کیلئے امریکہ کے سفیر بھی رہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے زلمے خلیل زاد کے استعفے پر امریکی عوام کیلئے ان کی کئی دہائیوں پر محیط خدمات کیلئے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے اس عہدے پر نئے تعینات ہونے والے تھامس ویسٹ کو خوش آمدید کہا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved