کورونا ویکسی نیشن کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کے شدید احتجاج کے بعد کینیڈا کے وزیراعظم اپنے اہل خانہ کے ہمراہ خفیہ مقام پر منتقل ہو گئے ہیں۔
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین حکومت نے امریکہ اور کینیڈا کے درمیان چلنے والے ٹرک ڈرائیوروں کیلئے کورونا ویکسی نیشن لازمی قرار دی ہے، جس کے ردعمل میں ڈرائیوروں نے اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت ہزاروں ٹرک ڈرائیور کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں جمع ہو چکے ہیں، جن میں سے بعض ڈرائیورز اپنے ٹرکوں کے ہمراہ احتجاج میں شریک ہیں۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت 2700 سے تین ہزار ٹرک اوٹاوا میں پہنچ چکے ہیں، اور حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرک ڈرائیوروں کا احتجاج اب پورے ملک میں پھیل چکا ہے، اور پولیس حکام کی جانب سے تشدد کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کینیڈین حکام کا کہنا ہے دارالحکومت میں بڑے احتجاج کے بعد حفظ ما تقدم کے طور پر وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل شروع ہونے والے اس احتجاج کے متعلق کینیڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس احتجاج میں شریک افراد کے نظریات ناقابل قبول ہیں۔
واضح رہے کہ مختلف یورپی ممالک کو بھی کورونا پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے فیصلوں پر شدید عوامی احتجاج کا سامنا ہے۔