امریکہ نے جوہری مذاکرات میں تعاون کیلئے ایران کو ڈیڈلائن دے دی

1  فروری‬‮  2022

امریکہ نے ویانا میں جاری جوہری مذاکرات میں تعاون کیلئے ایران کو آخری ڈیڈلائن دے دی ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کی طرف واپسی کے حوالے سے امریکہ اور ایران کے بیچ بالواسطہ بات چیت آئندہ ہفتوں میں حتمی مرحلے میں داخل ہو جائے گی۔ ان مذاکرات کی کامیابی کیلئے تمام فریقوں کو دشوار سیاسی فیصلے کرنا ہوں گے۔ امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران کے پاس 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی میں تعاون کیلئے فروری 2022ء آخری مہینہ ہو سکتا ہے۔

امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایران کے عدم تعاون کی صورت میں امریکہ دیگر آپشن پر غور کرے گا، جو پہلے سے طے کر لیا گیا ہے۔

امریکی عہدیدار نے مزید بتایا کہ اب سیاسی فیصلے کا وقت آ چکا ہے ، کیونکہ تمام فریق ممالک کے مذاکرات کار اپنے دارالحکومتوں کو واپس لوٹ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو آگاہ کیا ہے کہ عالمی امن کی پائیداری کیلئے جوہری معاہدے کی طرف واپس آنے کی ضرورت ہے، اس کیلئے اقدامات کریں۔

یاد رہے کہ دسمبر 2020ء میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی  اسرائیلی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں انہیں امریکہ کی جانب سے یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر ایران کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو امریکی صدر دوسری آپشنز استعمال کرنے کیلئے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ 2015ء کے جوہری معاہدے سے سابق امریکی صدر مئی 2018ء میں یکطرفہ طور پر الگ ہو گئے تھے، اور تہران پر معاشی پابندیوں کا اعلان کر دیا تھا۔ اب اسی معاہدے کی بحالی کیلئے چین اور روس کی کوششوں سے دوبارہ مذاکرات کا آغاز کیا گیا ہے جو نومبر 2020ء سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جاری ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved