نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ کیلئے اٹارنی جنرل کا خط توہین عدالت کے مترادف ہے، شہباز شریف

2  فروری‬‮  2022

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کیلئے اٹارنی جنرل کا خط توہین عدالت کے مترادف ہے۔

نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کیلئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کے خط کا جواب دیتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل کے خط میں اختیار کردہ لب و لہجہ انتہائی قابل اعتراض اور نامناسب ہے۔ شہباز شریف کے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے لاہور ہائیکورٹ کے 16 نومبر 2019ء کے حکم نامے کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا۔

شہباز شریف کے مراسلے میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل کے خط سے یہ نتیجہ نکالنے کی واضح وجوہات موجود ہیں کہ یہ خط سیاسی وجوہات پر لکھا گیا۔ خط میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ  اٹارنی جنرل کا مراسلہ  لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے دائرہ کار اور متعین کردہ حدود سے تجاوز ہے، اور یہ  خط میڈیا ٹرائل کی نیت سے جاری کیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر کے مراسلے میں کہا گیا کہ عدالت میں زیر سماعت معاملے سے متعلق یہ خط توہین عدالت کے مترادف ہے اور زیر سماعت کیس  پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے۔ اٹارنی جنرل کے خط میں  عدالتی حکم کو نظر انداز کیا گیا،کیونکہ  آج بھی نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس باقاعدگی سے عدالت میں جمع کرائی جارہی ہیں۔

یاد رہے کہ 24 جنوری 2022ء کو اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کو خط لکھ کر ان سے  نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس 10 دن میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved