اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عمر امین گنڈا پور کو نااہل کرنے کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین گنڈا پور کو گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کیلئے نااہل قرار دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عمر امین گنڈا پور نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی، اور اس کے ساتھ ایک متفرق درخواست بھی دائر کی گئی جس میں درخواست کو فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
آج کیس کی سماعت میں عمر امین گنڈا پور کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ساری کاروائی علی امین گنڈا پور کے خلاف ہوتی رہی، عمر امین گنڈا پور کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔ قوانین کے مطابق سمری انکوائری کے بعد 50 ہزار تک جرمانہ ہوتا ہے، اور اگر اس کے باوجود بھی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جائے تو الیکشن کمیشن کاروائی کر سکتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد عمر امین گنڈا پور کی نااہلی کا فیصلہ معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 فروری کو طلب کر لیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کی حد تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رہے گا۔
یاد رہے کہ عمر امین گنڈا پور کی درخواست میں الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر، ریجنل الیکشن کمشنر اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کو بھی فریق بنایا تھا۔ عمر امین گنڈا پور نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ان کے خلاف کاروائی میں الیکشن کمیشن شفافیت کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا، قانونی طور پر شک کا فائدہ امیدوار کو ملنا چاہیے تھا، سمری انکوائری کے بغیر امیدوار کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار نہیں دیا جاسکتا۔