وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے میٹرک کا طالبعلم زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں طالبعلموں کو ڈاکو سمجھ کر پولیس نے فائرنگ کر دی، ایک طالبعلم زخمی ہوگیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، فائرنگ کرنے والے کہ چاروں پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے گیا۔
اسلام آباد کے علاقے تھانہ نون کی پولیس نے ڈاکو سمجھ کر طالب علموں پر فائرنگ کردی،جس کے نتیجے میں اٹھارہ سالہ نوجوان طالب علم زخمی ہوگیا جبکہ باقی طالب علم جرار اور حیدر محفوظ رہے، اہل محلہ نے زخمی طالبعلم کو ہسپتال پہنچا دیا۔موٹرسائیکل پر سوار تین طالب علم اکیڈمی سے گھر کی طرف آرہے تھے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے پہلے ڈاکو قرار دینے کی کوشش کی۔ زخمی طالبعلم کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا حذیفہ رحمان ٹیوشن کے بعد دوستوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر گھر جا رہا تھا۔ دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کی۔ بچے کو خود پمز ہسپتال منتقل کیا، حالت خطرے سے باہر ہے۔
دوسری جانب پولیس اہلکاروں کا مؤقف سامنے آیا ہے ان کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا تو انہوں نے نظر انداز کردیا جس پر فائرنگ کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث چاروں اہلکاروں کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور ابتدائی شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔
اسلام آباد پولیس نےطالبعلموں پرگولی چلا دی، میٹرک کا طالب علم زخمی
9
فروری 2022