وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایک دوسرے کے پیٹ پھاڑنے والے چور آج اکھٹے ہو رہے ہیں، تین سال سے سن رہا ہوں کہ میں آج گیا، کل گیا۔ ان لوگوں کو صرف میرا خوف ہے۔
فیصل آباد میں قومی صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ چوروں کا ٹولہ اکٹھا ہوا ہے ان کی کھانسی کا علاج بھی بیرون ملک ہوتا تھا، جب دیکھو کوئی چیک اپ کیلئے لندن یا امریکا جا رہا ہے، 20 سال پہلے دونوں ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، وزیراعظم کیا کبھی ان چوروں نے عام آدمی کا سوچا کہ یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے، زرداری کو 2 بار تحریک انصاف نے جیل میں نہیں ڈالا، زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پی ٹی آئی نے پیسہ نہیں نکالنا تھا، آصف زرداری کو ن لیگ کی حکومت نے جیل میں ڈالا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ زرداری چیک بک لے کر کبھی کسی سیاستدان کو خریدتے ہیں تو کبھی کسی اور کو خریدتے ہیں، 30 سال سے ملک پر حکومت کرنے والوں سے کوئی پوچھے کہ ملک بنانے کا مقصد یہ تو نہیں تھا کہ شریف اور زرداری امیر ہو جائیں۔حکومت کا پنجاب میں 400 ارب روپے سے صحت کارڈ کا پروگرام شروع کرنا آسان نہیں تھا، کسی حکومت کے لیے آسان نہیں کہ اتنی رقم ایک پروجیکٹ پر لگائے۔
انہوں نے کہا کہ پیسے والے اپنا علاج کرا سکتے ہیں، غریب کے لیے علاج کرانا مشکل ہے، ہندوستان کے مسلمانوں نے ایک خواب کے لیے ووٹ دیا تھا، کبھی ریاست نے غریب کے علاج کی ذمے داری نہیں لی، آج تک کسی حکمران نے اس طرف قدم نہیں اٹھایا، امیر اور غریب میں فاصلے بڑھتے رہے، مگر پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے بلاول بھٹو زرداری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ایک پارٹی کے لیڈر کو 13 سال ہو گئے انہیں اردو بھی صحیح بولنی نہیں آئی، کہتے ہیں کہ بارش ہوتا ہے تو پانی آتا ہے، وہ کہتے ہیں کہ ہم ہیلتھ انشورنش پر پیسے خرچ نہیں کریں گے، زرداری صاحب چوری کی چیک بک سے لوگوں کو خریدنے آگئے ہیں، میں نے ان کے خلاف 25 سال پہلے جہاد شروع کیا تھا۔