بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب کی وجہ سے طالبہ کو ہراساں کرنے کے واقعے پر دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں حجاب پہننے پر مسلمان طالبہ کو انتہا پسند ہندوؤں نے ہراساں کیا تھ،ا جس پر آج دفتر خارجہ میں بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔دفتر خارجہ نےبھارتی ناظم الامور پر واضح کیا کہ پاکستان اس قسم کے واقعات پر خاموش نہیں بیٹھے گا اور ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرے گا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کرناٹک میں پیش آنے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور عالمی برادری سے ہندو انتہا پسندوں کی پشت پناہی پر بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مسکان خان جب کالج پہنچی تو ہندو انتہا پسندوں کے ہجوم نے باحجاب طالبہ کو ہراساں کیا، اور جے شری رام کے نعرے لگائے، جس پر مسکان نے خوف کا شکار ہونے کی بجائے ڈٹ کر ان کا سامنا کیا اور اللہ اکبر کے نعرے بلند کر دئیے۔
واضح رہے کہ کرناٹک کے چند تعلیمی اداروں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس کے باعث انتظامیہ کے خلاف عوامی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔