قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کراچی نے ایمرجنسی کے علاوہ مفت علاج روک دیا۔
چند دن قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔این آئی سی وی ڈی میں اختیاری انجیو پلاسٹی اور دل کے آپریشن کی فیس وصول کی جا رہی ہے۔سربراہ این آئی سی وی ڈی پروفیسر ندیم قمر کا کہنا ہے کہ ملک بھر سے آئے مریضوں کی مفت اختیاری انجیوپلاسٹی کرنا ممکن نہیں رہا۔
پروفیسر ندیم قمر کا کہنا ہے کہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اختیاری انجیوپلاسٹی کا کوئی فائدہ نہیں ہے لہذا صرف دل کے دورے کی صورت میں مفت انجیو پلاسٹی کی جا رہی ہے جبکہ دل کے آپریشنز کی تعداد بھی محدود کر رہے ہیں، قومی ادارہ برائے امراض قلب پر واجبات 8 سے 9 ارب روپے ہو چکے ہیں۔سربراہ این آئی سی وی ڈی کا کہنا ہے کہ فالج کے مریض چندگھنٹوں میں آ جائیں تو موت اور معذوری سے بچا سکتے ہیں، فالج یا اسٹروک کا علاج مفت میں جاری رہےگا، بچوں کے دل کے آپریشن بھی مفت میں کیے جاتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ سندھ میں صحت کارڈ کی سہولت کی بھی موجود نہیں ہے۔