بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو انتہا پسند جتھے کے سامنے ڈٹ جانے والی طالبہ مسکان خان کیلئے پاکستان میں سکالر شپ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے مسکان خان کیلئے تعلیمی کفالت اسکالر شپ کا اعلان کیا ہے۔ صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے کہا ہے کہ مسلمان طالبات کو حجاب کی آڑ میں تعلیم سے محروم کرنا افسوس ناک ہے، اور یہ مسلم کمیونٹی کی خواتین کو پسماندہ رکھنے کی کوشش ہے۔
علاوہ ازیں پاک جاپان بزنس کونسل نے بھی مسکان خان کو سکالر شپ کی پیشکش کی ہے۔
پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے مسکان کے والدین کے نام خط تحریر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنی اس ہندوستانی مسلمان بہن اور بیٹی کے جذبہ ایمانی سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسکان کیلئے جاپان سمیت پوری دنیا میں کہیں بھی اعلیٰ تعلیم کیلئے اسکالر شپ کا اعلان کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھارتی ریاست کرناٹک کی رہائشی مسکان خان جب کالج پہنچی تو ہندو انتہا پسندوں کے ہجوم نے انہیں ہراساں کیا، اور جے شری رام کے نعرے لگائے، جس پر مسکان نے خوف کا شکار ہونے کی بجائے ڈٹ کر ان کا سامنا کیا اور مشتعل ہجوم کے سامنے کھڑے ہو کر اللہ اکبر کے نعرے بلند کر دئیے۔ اس کے بعد سے کرناٹک کے تعلیمی اداروں کو 3 روز کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔