پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں پی ڈی ایم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مریم نواز سمیت دیگر رہنما شہباز شریف کے گھر سے شریک ہوئے جبکہ لندن سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے ویڈیو لائن پر شرکت کی۔ سربراہی اجلاس میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ، عدم اعتماد کی تحاریک سمیت حکومت کو ہٹانے کی مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے اور اس کیلئے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے گراؤنڈ بنائیں گے، اپنا ہوم ورک مکمل کریں گے پھرتحریک عدم اعتماد لائیں گے اور پھر وفاق سے لے کرصوبوں تک جہاں ہوسکا عدم اعتماد لائیں۔
پی ڈی ایم سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم کسی ایک سے رابطہ نہیں کریں گے، اور نہ ہی کسی کو لالچ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کے مہنگائی مارچ کا فیصلہ برقرار ہے، اسٹیرنگ کمیٹی تفصیلات طے کرے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس سے قبل مسلم لیح ن کے صدر میاں شہبازشریف کی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے سربراہ پی ڈی ایم کو آصف علی زرداری اور بلاول سے ہونے والے ملاقات کے متعلق اعتماد میں لیا۔
پی ڈی ایم کے فیصلے پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ یہ جمہوریت کی فتح ہے کہ حزب اختلاف کی زیادہ تر سیاسی جماعتیں اب حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے حوالے سے متفق ہیں، وزیراعظم عوام کا اعتماد کھوچکے ہیں اور وقت آگیا ہے کہ وہ پارلیمان کا اعتماد بھی کھودیں۔
یہ جمہوریت کی فتح ہے کہ حزب اختلاف کی زیادہ تر سیاسی جماعتیں اب حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے حوالے سے متفق ہیں، وزیراعظم عوام کا اعتماد کھوچکے ہیں اور وقت آگیا ہے کہ وہ پارلیمان کا اعتماد بھی کھودیں۔ https://t.co/RwFN9hZhY4
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) February 11, 2022