امریکی حکومت نے یوکرائن میں مقیم اپنے شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے روس کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی اور تنازع میں شدت کے باعث یہ فیصلہ کیا ہے۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے کہا کہ اس وقت ہم دنیا کی بڑی افواج میں سے ایک سے نمٹ رہے ہیں، یہ ایک بہت ہی مشکل صورتحال ہے اور چیزیں بہت تیزی سے تبدیل ہورہی ہیں۔ اس موقع پر امریکی صدرکا کہنا تھا کہ اگر روس یوکرائن پر حملہ کرتا ہے تو وہ امریکیوں کو وہاں سے نکالنے کیلئے ریسکیو دستے نہیں بھیجیں گے، اسی لئے وہاں موجود امریکی شہری فوری طور پر ملک چھوڑ دیں ۔
گزشتہ ہفتے امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں حکومت کو بتایا گیا تھا کہ روس نے یوکرائن پر حملے کی تیاریاں تیز کر دی ہیں، روس نے جب بھی یوکرائن پر حملہ کیا تو یوکرائن کے دارالحکومت کیوو کا سقوط صرف 2 روز میں ہو سکتا ہے۔
مغربی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ روس نے اب بھی ایک لاکھ سے زائد فوجی یوکرائن کی سرحد کے ساتھ تعینات کر کے جنگ کی مکمل تیاری کر رکھی ہے، جبکہ دوسری جانب روس نے ایسی کسی بھی تیاری کی تردید کی ہے۔
دوسری جانب روس نے بیلا روس کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگی مشقیں بھی شروع کر دی ہیں، جس کے بعد یوکرائن کی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ روس نے ہمارے سمندری پانیوں کی بھی ناکہ بندی کر دی ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ اس تنازع کے باعث یورپ کو دہائی کے سب سے بڑے سیکیورٹی بحران کا سامنا ہے۔