وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہجوم کے ہاتھوں تشدد کے واقعات کو کچل دیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں مشتعل ہجوم نے ایک ذہنی معذور شخص کومبینہ طور پر قران پاک کے اوراق جلانے پر انسانیت سوز تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق ذہنی معذور شخص کو ڈنڈوں، اینٹوں اور پتھروں سے مار کر قتل کیا گیا۔ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو مشتعل ہجوم نے پولیس پر بھی پتھرا ؤ کیا، جس کے باعث ایس ایچ او اقبال شاہ کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہجوم کی بربریت کا نشانہ بننے والا شخص مقامی معلوم نہیں ہوتا، اسے پہلے اس علاقے میں کبھی نہیں دیکھا گیا، البتہ گزشتہ روز صبح سے کئی افراد نے اسے بھیک مانگتے دیکھاتھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے، اور غیر جانبدار تحقیقات کے ذریعے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لامے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
آج وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر طاہر اشرفی کا خونیوال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ میرے نبی ﷺ کی تعلیمات نہیں، آج دنیا ہم پر انگلیاں اٹھا رہی ہے کہ صرف پاکستان میں ہی ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مجرم بھی ہو تو اسے بھی اس طرح قتل کرنا جائز نہیں قانونی رستہ اپنانا چاہیے۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ کسی گروہ کیجانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً گوارا نہیں کی جائے گی، ہجوم کے ہاتھوں تشدد کو نہایت سختی سےکچلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آئی جی پنجاب سےمیاں چنوں واقعےکےذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنےوالےپولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
کسی فرد/گروہ کیجانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً گوارا نہیں کی جائے گی چنانچہ انبوہی تشدد (Mob lynchings) کو نہایت سختی سےکچلیں گے۔میں نےIG پنجاب سےمیاں چنوں واقعےکےذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنےوالےپولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 13, 2022