بھارت کی ریاست گجرات میں ہندو انتہا پسندوں مظاہرین نے سوشل میڈیا پر مقبوضہ جموں و کشمیرسے اظہار یکجہتی کرنے کی پاداش میں متعدد ملٹی نیشنل کمپنیوں کےسٹورز کو بند کرادیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پرست تنظیم وشوا ہندو پریشد کے رہنما دنیش ناودیا نے سورت شہر میں ایک احتجاج کے دوران کہا کہ جو کمپنیاں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کر رہی ہیں، دراصل وہ پاکستان کا ساتھ دے رہی ہیں، ہم انہیں بھارت میں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وشوا ہندو پریشد کے رہنماء کے خطاب سے مظاہرین مشتعل ہو گئے، اور ان کی تعداد بڑھتی چلی گئی۔ اس کے بعد زعفرانی اسکارف پہننے مظاہرین نے کشمیر ہمارا ہے کے نعرے لگائے اور اسی دوران ہندو قوم پرست گروپ بجرنگ دل کے سینکڑوں اراکین بھی اس احتجاج میں شامل ہوگئے۔ سینکڑوں افراد کے اس مشتعل ہجوم نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے دفاتر اور سٹورز پر حملہ کیا، اور ان کی املاک کو نقصان پہنچایا۔
واضح رہے کہ وشوا ہندو پریشد بجرنگ دل دونوں ہی نریندر مودی کی حکمران جماعت بی جے پی سے منسلک ہیں۔
واضح رہے کہ 5 فروری کو یوم کشمیر کے موقع پر پاکستان میں ملٹی نیشنل کمپنیوں ہنڈائی موٹرز، کیا موٹرز، فاسٹ فوڈ چین پیزا ہٹ، ڈومینو پیزا اور کے ایف سی کی جانب سے سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا گیا تھا۔