عاصمہ شیرازی کو بشریٰ بی بی پر لگائے گئے الزامات کا ثبوت دینا پڑے گا، ورنہ ردعمل آئے گا، شہباز گل

21  اکتوبر‬‮  2021

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی پاکستان کی بیٹی، ماں اور بیوی ہیں، عاصمہ شیرازی کے پاس ان پر الزامات کا کوئی ثبوت ہے تو پھر خبر دیں، اپنی خواہشات کو خبر نہ بنائیں، ورنہ ردعمل آئے گا۔

اسلام آباد (اے پی پی):وزیراعظم کے ترجمان و معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ خاتون اول پر بار بار حملے کئے جا رہے ہیں، عمران خان آپ کو اچھے یا برے لگتے ہیں تو ان سے سیاست کریں، ان کے اہلخانہ برے لگتے ہیں تو بغض رکھیں، مگر معاشرتی بگاڑ پیدا نہ کریں، ہم نے نواز شریف اور شہباز شریف کے خاندان کی خواتین کے حوالہ سے کبھی کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی پاکستان کی بیٹی، ماں اور بیوی ہیں، عاصمہ شیرازی کے پاس ان پر الزامات کا کوئی ثبوت ہے تو پھر وہ خبر دیں لیکن بغیر ثبوت کے اپنی خواہشات کو خبر نہ بنائیں، عاصمہ شیرازی نے اپنی خبر میں ایک خاتون کی تحقیر کی اور اس سے گالم گلوچ کی لیکن بی بی سی نے یہ مضمون شائع کیا، کیا ان کا ادارتی بورڈ سویا ہوا تھا۔ حکومت وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں جشن عید میلادالنبی ﷺ مذہبی جوش و جذبہ کے ساتھ منا رہی تھی، ایسے وقت یہ خبر شائع کی گئی، عاصمہ شیرازی کو اس خبر کے بارے میں ثبوت دینا پڑے گا، ایسا نہیں ہو سکتا کہ ان کا جو دل کرے گا وہ کسی پر بھی الزام لگا دیں۔ انہوں نے کہا کہ گالیاں دینے والوں کے ساتھ کھڑے ہونا کونسی صحافت ہے، جب وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کو گالیاں دیں گے تو لوگوں کو ردعمل آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگ سیاسی اور صحافتی اخلاقی گراوٹ کا شکار ہیں، تین سے چار ماہ سے حکومت کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، مفرور نواز شریف نے لندن سے بیان دیا، اس کے بعد شہباز شریف، مریم صفدر اور ان کے قریبی رفقائے کار نے گری ہوئی باتیں کیں۔

عاصمہ شیرازی بتائیں کہ ان کی F8 میں کوٹھی کہاں سے آئی؟

اپنی پریس کانفرنس میں عاصمہ شیرازی کے بی بی سی میں لکھے گئے کالم کے ردعمل میں وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ تین سال میں کوئی سکینڈل نہیں ملا تو اب جادو ٹونے کی باتیں کی جا رہی ہیں، جب یہ ایسی حرکتیں کرتے ہیں تو ان کے والدین کو شرم آتی ہو گی کیونکہ انہوں نے انہیں گالیاں دینا نہیں سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ گالم گلوچ صحافت نہیں، عاصمہ شیرازی بتائیں کہ انہوں نے سرکاری خرچ پر کس طرح حج، عمرے کئے، ایف ایٹ میں ان کی کوٹھی کہاں سے آئی، مجھے ان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں لیکن ان کو اپنے الزامات کا جواب دینا پڑے گا۔وہ صرف وزیراعظم کے فیصلوں پر تنقید کرکے عوام کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں، سینئر صحافیوں کو گالی گلوچ کے مائنڈ سیٹ کے کھڑا نہیں ہونا چاہئے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ خواہشات پر گالیاں نہ دیں اس سے سب کو تکلیف پہنچتی ہے، آپ سے سوال پوچھا جاتا ہے تو آپ ہراساں ہو جاتی ہیں، صحافی، وکلا، عدلیہ اور گھریلو خواتین مریم صفدر کے شر کے خلاف کھڑی ہو جائیں اور سوشل میڈیا پر اپنا مؤقف بیان کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کو سیاست رہنے دیں، گند نہ بنائیں۔

دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں آدھی مہنگائی ہوئی ہے

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، ہم ماضی کے حکمرانوں کی طرح جھوٹ نہیں بولیں گے، صرف پاکستان میں مہنگائی نہیں ہوئی بلکہ دنیا بھر میں مہنگائی کا طوفان آیا ہے لیکن اس کے مقابلہ میں پاکستان میں آدھی سے بھی کم مہنگائی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پٹرول کی قیمتوں میں 113 فیصد جبکہ پاکستان میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے، دنیا میں ایل این جی گیس کی قیمتوں میں 101 فیصد اور پاکستان میں 17 فیصد، دنیا میں کھانے کا تیل 48 فیصد جبکہ پاکستان میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے، دنیا میں کوئلہ کی قیمتوں اور کرائے میں اضافہ ہوا ہے۔

اچھے دن آنے والے ہیں

ملکی معیشت کے مثبت اعدادوشمار بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا  کہ حکومت کو غریبوں کے مسائل کا ادراک ہے، مہنگائی میں اضافہ کورونا کی وجہ سے ہوا ہے، حکومت وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مہنگائی پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 30 ارب ڈالر پہنچنے والے ہیں، ترسیلات زر اور برآمدات 68 سے 70 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی، تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں، اچھے دن آنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں مہنگائی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، پاؤنڈ اور ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ شرح نمو چار فیصد سے زیادہ ہو گی، ٹیکس محصولات میں 45 سے 68 فیصد تک اضافہ ہوا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کی آمدن بڑھی ہے۔ زرعی شعبے کو 1200 ارب روپے اضافی دئیے گئے ہیں، گندم، چاول اور گنے کی بمپر فصلیں آ رہی ہیں، ان کا فائدہ وزیراعظم عمران خان کسانوں کو منتقل کریں گے، اس سے کسان ٹریکٹر اور موٹر سائیکل خریدنے کے قابل ہو جائیں گے۔

نوازشریف اور زرداری ہوتے تو برآمدات میں اضافہ نہ ہوتا

سابقہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا  کہ مہنگائی اور تجارت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، نواز شریف اور زرداری ہوتے تو برآمدات میں اتنا اضافہ نہ ہوتا، تاریخ کے بلند ترین زرمبادلہ کے ذخائر نہ ہوتے، ماضی کی حکومتوں نے مصنوعی طریقہ سے قرضے لے کر ڈالر کی قیمتوں کو مستحکم رکھا۔انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات کیلئے نہیں بلکہ آئندہ نسلوں کیلئے سوچتے ہیں، ماضی کی حکومتوں نے قرضے لے کر عوام کو ریلیف دیا جو عوام کو ادا کرنے پڑ رہے ہیں، ان کے جھوٹ اور فریب میں مت آئیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا پر بڑا مشکل وقت ہے، تنخواہ دار طبقہ مہنگائی سے پس رہا ہے، احساس پروگرام کے تحت براہ راست سبسڈی دی جائے گی، کارڈ کے ذریعے اشیا خوردنوش کی چیزیں دکانوں سے خریدی جا سکیں گی۔

مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے

حکومت کی جانب سے غریب عوام کو سبسڈی دینے کی تیاریوں کے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا  کہ گذشتہ سال پنجاب میں آٹے پر 180 ارب روپے سبسڈی دی گئی، اب ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے، پوری دنیا میں مہنگائی کا طوفان ہے اور ریاست پاکستان عوام کو اس سے بچانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، ٹھگ، چور اور لٹیروں نے عوام کیلئے ماضی میں بھی کچھ نہیں کیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved