الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے کیس کی الیکشن کمیشن میں سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 2 رکنی کمیشن نے کی، صوبائی حکومت اور درخواست گزار نے بارشوں اور برفباری کے باعث شیڈول موخر کرنے کی استدعا کی۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے موقف اپنایا کہ باقی صوبوں میں صرف باتیں ہو رہیں، خیبرپختونخوا میں الیکشن بھی ہوچکا، ایک ماہ تاخیر کی وجہ بھی رمضان المبارک ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کیا رمضان میں الیکشن نہیں ہو سکتا ؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ رمضان میں انتخابات کرانے پر اعتراض نہیں، ہمیشہ روزہ داروں کی سہولت کیلئے رمضان میں انتخابات نہیں کراتے، الیکشن کمیشن چاہے تو محکمہ موسمیات کو بلا کر معلومات لے لے۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، شیڈیول میں تبدیلی سے انتخابی عمل متاثر ہوگا۔الیکشن کمیشن میں موسم کی مناسبت سے سانحۂ مری کا حوالہ دیا گیا تو چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ وہ مری حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی تھی، اس دلیل کو الیکشن موخر کرنے کی وجہ نہیں بنایا جاسکتا، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے بلدیاتی الیکشن بہت ضروری ہے۔
کیس کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 31 مارچ کو ہو گا