وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے حکومت گرانے کی 13 بار ناکام کوششیں کیں، ہمیں تحریک عدم اعتماد نہیں، یہ لوگ جیلوں میں نظر آ رہے ہیں۔
اسلام آباد – (اے پی پی): آج کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے وفاقی حکومت اور اعلیٰ عدلیہ کے مابین اہم ملکی امور پر مشاورت کرنے کیلئے فورم قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس فورم کی موجودگی میں اہم انتظامی امور میں غیر ضروری التوا ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ اہم زیر التواء امور میں ٹیکس کے مقدمات، سرمایہ کاری، انتظامی تعیناتیوں پرسٹے آرڈر جیسے اہم مقدمات شامل ہیں جن کی وجہ سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اس وقت ایف بی آر کے 300 ٹریلین روپے اور ریگولیٹری اتھارٹیز کے 250 ارب روپے کے مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر التواء ہیں، اگر سٹے آرڈرز کی مدت متعین کردی جائے تو ملک وقوم کا فائدہ ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ یہ بہت بڑی رقم ہے، اس کی وجہ سے انتظامی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اس پر وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون سے کہا ہے کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں۔ امید ہے چیف جسٹس آف پاکستان کا اس معاملے پر سنجیدہ نکتہ نظر آئے گا، ہم چاہتے ہیں کہ اس طرح کا ایک سیٹ اپ بنے جس میں بڑے فیصلوں پر حکومت اور اداروں میں مکمل یکجہتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعطم عمران خان اداروں کو ساتھ لے کر چلتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہمارا کسی ادارے سے جھگڑا نہیں ہوتا۔
آئندہ انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال ناگزیر ہے
فواد چوہدری نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات سے ایک بار پھر یہ ثابت ہو گیا ہے کہ آئندہ انتخابات ای وی ایم پر کرانے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان کے انتخابات میں ووٹ مسترد ہونے کی شرح جیتنے اور ہارنے والے مارجن سے زیادہ ہے۔ای وی ایم میں ووٹ مسترد نہیں ہو سکتا، اس وجہ سے ای وی ایم آئندہ انتخابات کیلئے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے پہلے بھی کہا ہے اور پھر کہنا چاہتے ہیں کہ وہ ای وی ایم کی خریداری کے لئے ٹینڈر کرے۔
خیبرپختونخوا کے حالیہ انتخابی نتائج پر وفاقی کابینہ کے اراکین نے وزیراعظم کو مبارک باد پیش کی لیکن ان انتخابات میں ضائع ہونے والے ووٹوں کی بڑی شرح نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ انتخابات میں EVM کا استعمال ناگزیر ہے۔ وفاقی وزیر @fawadchaudhry pic.twitter.com/g3qim70Wua
— PTI (@PTIofficial) February 15, 2022
سوشل میڈیا کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا اور کچھ ٹی وی چینلز پر غیر مہذب زبان استعمال کی جا رہی ہے جو پاکستان کے سنجیدہ طبقہ کے لئے پریشان کن صورتحال ہے۔اس کے لئے قانون سازی بہت ضروری ہے اور اس ضمن میں سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے اہم شخصیات بالخصوص خواتین پر الزامات اور ان کے خلاف سوشل میڈیا پر گھٹیا الزامات لگانے کے سلسلے پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس کے تدارک کے لئے قانون سازی پر زور دیا ہے۔
سوشل میڈیا اور کچھ چینلز پر گھٹیا زبان استعمال ہورہی. جھوٹا پراپیگنڈا کیا جاتا یے
ایسے پروپیگنڈے چلائے جاتے ہیں جن کا اثر سکیورٹی پر بھی اثر پڑتا ہے. اس ضمن میں قانون سازی کی جائے گی اور سخت اقدامات اٹھائیں جائیں گے@fawadchaudhry pic.twitter.com/uOMJcLeGH2— Fawad Chaudhry (Updates) (@FawadPTIUpdates) February 15, 2022
پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل کلاؤڈ پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے
فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل کلاؤڈ پالیسی کی منظوری دی۔یہ پالیسی سرکاری اداروں میں ڈیجیٹل ڈیٹا کے بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک جگہ پر تحفظ فراہم کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ اس پالیسی کی بدولت ملک میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے لئے افرادی قوت کی تربیت، اہم پالیسی سازی کے لئے ڈیٹا کا بروقت استعمال، وسائل کا موثر استعمال اور ڈیجیٹل سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے میں مدد ملے گی۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرنا وزارت خزانہ اور وزارت پٹرولیم کا کام ہے، پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار نہیں ہوتی، ہمیں عالمی منڈی سے پٹرولیم مصنوعات خریدنا پڑتی ہیں، عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھیں گی تو یہاں بھی قیمتیں بڑھیں گی، قیمتوں کو زیادہ دیر تک بڑھنے سے روکنا ہمارے لئے ممکن نہیں۔
پیپلزپارٹی اور ن لیگ ڈویژن سطح کی پارٹیاں ہیں
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان پاکستان میں حکومت کیسے بنا سکتے ہیں، 1100 سے زائد نشستوں پر پاکستان میں الیکشن ہوتے ہیں اور جے یو آئی صرف 60 سے 70 نشستوں پر الیکشن لڑتی ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ بھی ڈویژن کی سطح کی پارٹیاں ہیں، عمران خان نے کہا تھا کہ یہ سب چور اکٹھے ہو جائیں گے۔ ان کے اکٹھے ہونے کا مقصد صرف اپنے مقدمات میں ریلیف حاصل کرنا ہے۔
احتساب کیسز کی سماعت لائیو دکھانے کیلئے قرارداد لا رہے ہیں
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر مملکت فرخ حبیب ایک قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کرنے جا رہے ہیں تاکہ ان کے خلاف مقدمات لائیو دکھائے جا سکیں اور لوگوں کو معلوم ہو سکے کہ کس طرح سے مقصود چپڑاسی، مسرور احسن اور منظور پاپڑ والا کے اکاؤنٹوں سے اربوں روپے شہباز شریف اینڈ کمپنی کے اکاؤنٹوں میں منتقل ہوئے۔یہ بہت ضروری ہے کہ یہ کیس چلے اور اسمبلی میں اس پر بحث ہوگی کہ ایسے مقدمات لائیو دکھانے چاہئیں یا نہیں۔
خواتین کی تضحیک صرف ن لیگ کی جانب سے کی جاتی ہے
ایک اور سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فیک نیوز کے معاملہ پر شروع سے کہہ رہا ہوں کہ یہ پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے لیکن اب اس بات کی خوشی ہے کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کی سپانسرڈ قرارداد منظور کی ہے جس میں فیک نیوز کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سطح پر اس طرح کی قرارداد آنا بڑا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی طرف سے خواتین کی تضحیک پر مبنی گفتگو کبھی سامنے نہیں آئی، یہ مسئلہ ن لیگ کے ساتھ ہے، وہ اس طرح کی گندگی پھیلاتے ہیں، ن لیگ نے اس سے پہلے نصرت بھٹو اور بی بی شہید کے بارے میں بھی مہم شروع کر رکھی تھی، اب دوبارہ مریم نواز نے ایک ایسے شخص کے حق میں ٹویٹ کیا جو یہ ساری مہم لیڈ کر رہا تھا، مریم نواز خود بھی خاتون ہیں، انہیں اس طرح کی مہمات کو سپورٹ نہیں کرنا چاہئے، اس کا سب سے زیادہ نقصان انہیں خود ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جن کے لئے مسائل ہیں، انہیں اس طرح کی مہمات چلانا پڑتی ہیں لیکن جب جواباً ردعمل آئے گا تو اس پر ان لوگوں کو تکلیف ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے معاشرے کی اقدار کو سامنے رکھنا چاہئے اور اس کے مطابق چلنا چاہئے، ہم ایسی مہمات شروع کرنے والے لوگوں کے خلاف بھرپور کارروائی کریں گے۔
اپوزیشن 13 بار حکومت گرانے کی ناکام کوشش کر چکی
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن میں حکومت گرانے کی سکت نہیں ہے، اپوزیشن حکومت ہٹانے کی 13 بار ناکام کوششیں کر چکی ہے لیکن کامیاب نہیں ہو سکی، مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو، مریم نواز، شہباز شریف پاکستان کی تاریک علامتیں ہیں، ان کا کوئی مستقبل نہیں، یہ ماضی کے لوگ ہیں، بلاول اور مریم نواز کو کراچی اور لاہور کے میئر کا انتخاب لڑ کر سیاست کا آغاز کرنا چاہئے، وزیراعطم بننا ایک طویل جدوجہد کا نام ہے، اس کے لئے انہیں سخت محنت کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے کیسز ہم لائیو دکھانا چاہتے ہیں، اس وقت برطانیہ کی سپریم کورٹ بھی اپنے سارے کیسز براہ راست دکھا رہی ہے اس لئے عدالتوں کو مسئلہ نہیں ہوگا۔