نیٹو کیساتھ کشیدگی میں کمی، روس نے یوکرائن کی سرحد سے فوجوں کی واپسی شروع کر دی

15  فروری‬‮  2022

روس نے یوکرائن کی سرحد پر تعینات فوجیوں کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرائن کی سرحد پر جنگی مشقوں کے بعد فوجوں دستوں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگو کوناشنکو کا کہنا ہے کہ جنگی تربیتی مشقیں اور جسمانی ورزشیں جس طرح پلان کی گئی تھیں وہ اسی طرح جاری رہیں گی تاہم بیلاروس کیساتھ شروع کی جانے والی جنگیں 20 فروری تک ختم کر دی جائیں گی۔

روسی وزارت خارجہ  کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کا دن ایک ایسے دن کے طور پر تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جب مغربی ممالک کی جانب سے جنگ کا پروپیگنڈہ ناکام ہو گیا، اوروہ کوئی گولی چلے بغیر ہی بے عزت اور رسوا ہو گئے ہیں۔

آج جرمن چانسلر اولاف شولتس نے ماسکو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے 4 گھنٹے طویل ملاقات کی، جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے مذاکرات کا عمل آگے بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ روس یورپ میں جنگ نہیں چاہتا، لیکن مغربی ممالک کو بھی  اس کے سکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، اور انہیں دور بھی کیا جانا چاہیے۔ نیٹو اب تک روس کے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہا ہے، یوکرائن کی نیٹو میں شمولیت کے معاملے کو فوری طور پر حل کیا جائے ۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں حکومت کو بتایا گیا تھا کہ روس نے یوکرائن پر حملے کی تیاریاں تیز کر دی ہیں، روس نے جب بھی یوکرائن پر حملہ کیا تو یوکرائن کے دارالحکومت کیوو کا سقوط صرف 2 روز میں ہو سکتا ہے۔مغربی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ روس نے اب بھی ایک لاکھ سے زائد فوجی یوکرائن کی سرحد کے ساتھ تعینات کر کے جنگ کی مکمل تیاری کر رکھی ہے، جبکہ دوسری جانب روس نے ایسی کسی بھی تیاری کی تردید کی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved