عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے قریب، اہم مندرجات بھی سامنے آ گئے

18  فروری‬‮  2022

عالمی طاقتیں ایران کیساتھ جوہری مذاکرات میں حتمی معاہدے کے قریب پہنچ گئی ہیں۔

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جاری جوہری مذاکرات میں شریک سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ معاہدے کا بیشتر حصہ اتفاق رائے سے طے پا گیا ہے، لیکن چند پیچیدہ معاملات طے ہونا باقی ہیں۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مذاکرات میں شریک سفارتکاروں نے بتایا ہے کہ 20 صفحات پر مشتمل معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کا نفاذ مرحلہ وار کیا جائے گا، مذاکرات میں شریک تین سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں ایران کی جانب سے 5 فیصد سے زائد یورینیم کی افزودگی کو معطل کرنا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران پر تیل کی فروخت پر جو پابندیاں عائد کی گئی تھیں، پہلے مرحلے میں ان پر چھوٹ شامل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جوہری مذاکرات میں بڑی پیش رفت، امریکہ نے ایران سے پابندیاں ہٹانا شروع کر دیں

یاد رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین 2015ء کے جوہری معاہدے میں یورینیم کی افزودگی کو 3.67 فیصد فیزائل پیوریٹی تک محدود کیا گیا تھا، لیکن سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2018ء میں معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدہ ہونے کے بعد ایران اب 60 فیصد تک افزودگی کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اتنی مقدار میں یورینیم کی افزودگی سویلین مقاصد کیلئے نہیں بلکہ ایٹمی ہتھیار بنانے کیلئے درکار ہوتی ہے۔

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر نے واضح کیا ہے  کہ ایران اپنے سویلین نیوکلیئر پروگرام کو تیز کرے گا، انہوں نے کہا کہ دشمن  ہماری جوہری  توانائی پر پابندیاں لگا کر ہمارے خلاف سفاک رویہ اپنا رہے ہیں، جبکہ وہ جانتے  بھی ہیں کہ اس کے پیچھے پرامن مقاصد ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ ایران یہ عظیم اور اہم پیش رفت حاصل کرے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved