پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملیکہ بخاری کا کہنا ہے کہ ریاست سوشل میڈیا اسٹار قندیل بلوچ کے قتل کیس میں قوانین اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں مختلف آپشنز کا جائزہ لے رہی ہے۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملیکہ بخاری نے کہا ہے کہ ریاست قندیل بلوچ کے قتل کیس میں قوانین اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔
The State is undertaking a review of legal options in the Qandeel Baloch case in light of law & SC judgments. Honour killings of women & girls is a black mark on our society. Law was amended to ensure murderer of women, whether a ‘celebrity’ or ordinary woman does not walk free
— Maleeka Bokhari (@MalBokhari) February 19, 2022
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ قانون میں خواتین کے قاتلوں کی سزا کو یقینی بنانے کیلئے ترمیم کی گئی ہیں، چاہے قائل کوئی عام آدمی ہو یا کوئی با اثر اور مشہور شخصیت ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے غیرت کے نام پر خواتین اور بچیوں کے قتل کو معاشرے پر سیاہ دھبہ بھی قرار دیا۔