یوکرائن تنازع پرامن طریقے سے حل ہونے کا کوئی امکان نہیں، روس

21  فروری‬‮  2022

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن تنازع کے پرامن طریقے سے حل ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔

عالمی خبر رساں نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن کی  فوج اور روس نواز باغیوں کے درمیان بیلاروس میں 2015ء کو طے پانے والے معاہدہ اب تنازع کے حل کیلئے قابل عمل نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدپ خود یوکرائن نے جرمنی اور فرانس کی موجودگی میں طے کیا تھا، لیکن یہ آج تک موثر ثابت نہیں ہو سکا، اس لئے اس کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہی۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے غیر موثر ہونے اور نیٹو ممالک کے رویے کے باعث یوکرائن تنازع کے پرامن طریقے سے حل ہونے کے امکانات نظر نہیں آتے۔

صدر پیوٹن نے یوکرائن سے علیحدگی کا اعلان کرنے والی دو ریاستوں لوہانسک اور ڈوناسٹک کے متعلق کہا کہ ہماری حکومت ان  کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اور سلسلے میں مشاورت کی جا رہی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے نیٹو ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرائن کے معاملے کو جواز بنا کر روس کی سلامتی اور مفادات کے خلاف اقدامات نہ اٹھائیں، ورنہ ماسکو اپنے دفاع کا مکمل حق رکھتا ہے۔

یاد رہے کہ یوکرائن میں موجود روس نواز باغیوں نے ملک کے مشرقی علاقے کی دو ریاستوں پر قبضہ کرکے وہاں اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے،اور وہاں سے بزرگوں، خواتین اور بچوں کو جنگ کے خطرے کے پیش نظر ماسکو منتقل کرنے کی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved