اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے صحافی محسن بیگ کے مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
محسن بیگ کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرعدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے پولیس سے استفسارکیا کہ کیا تفتیش مکمل ہو گئی ہے۔اس پر اسلام آباد پولیس نے مزید 2 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔
عدالت نے استفار کیا کہ کون سی ویڈیو لینی ہے ۔کیا پولی گرافک ٹیسٹ ہوگیا ہے ،سرکاری وکیل نے بتایا کہ پولی گرافک ٹیسٹ ہوچکا ہے۔
محسن بیگ کے وکلا کا کہنا تھا کہ تھانے میں ہمیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، مقدمے میں صرف پستول کاذکر ہے، اب ویڈیو کا بہانہ بنایا جا رہا ہے، جس باکس کا کہہ رہے ہیں وہ باکس پولیس اٹھا کر لے جا چکی ہے، پولیس نے 8 دن کے ریمانڈ میں ابھی تک کیا تفتیش کی ہے۔ سو میٹر دوری پر جائے وقوعہ ہے اور ابھی تک کہہ رہے ہیں کہ ویڈیو قبضے میں لینی ہے ۔
لائل کے بعد نسداد دہشت گردی عدالت نے محسن بیگ کے مزیدجسمانی ریمانڈ کی استدعا مستردکردی۔
جج نے محسن بیگ کو اڈیالہ جیل بھجواتے ہوئے14 روز کے بعد دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔