مہنگائی سے ستائے عوام کیلئے وفاقی حکومت نے بڑا ریلف دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق آج وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ معاہدے کے ضوابط کی اجازت دے دی گئی، جبکہ چینی کی قیمتوں میں اضافہ روکنے کیلئےچینی کے ذخائر قائم کئے جائیں گے۔
اجلاس میں وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر 5 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر سبسڈی جاری رکھنے کی منظوری دی ہے جس کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں پر سبسڈی 24 فروری سے 31 مارچ تک برقرار رہے گی۔
ای سی سی کے مطابق افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کی سمری واپس لے لی گئی جبکہ پاسکو کو 65 ارب کی کریڈٹ لمٹ پر 12 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف دیدیا گیا،وزارت خزانہ کے مطابق پاسکو 1950 روپے فی 40 کلوگرام کی شرح سے گندم خریدے گا، وزارت اقتصادی امور کے لیے 68.40 کروڑ کی پہلی قسط کی منظوری بھی دی گئی۔
علاوہ ازیں سندھ میں اقتصادی ترقی کے پلان کے لیے دو کروڑ روپے کی گرانٹ اور وزارت ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے لیے پی ایس ڈی پی سے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے لیے 45 کروڑ کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔