تمباکو نوشی کم از کم 15 مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بنتی ہے جبکہ ہماری چند بہت عام سی عادات بھی ہمیں کینسر جیسے مہلک مرض کا شکار بنا دیتی ہیں۔
وہ کونسی عادات ہیں جو خاموشی سے ہمیں کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا کر کے موت کے منہ میں دھکیل دیتی ہیں آیئے ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
کینسر کا شکار بنانے والی عادات
ضرورت سے زیادہ کھانا پینا
بے وقت اور ضرورت سے زیادہ کھانا پینا ہمیں صحت مند نہیں بلکہ موٹاپے کے شکار بنا دیتا ہے، اور موٹاپا ایک ایسا مسئلہ ہے کو کئی طرح کی بیماریوں کو دعوت دیتا ہے، ماہرین کے مطابق جسم میں اضافی چربی ایسٹروجن سمیت دیگر ہارمونز کی سطح بڑھاتی ہے جو خلیات کی نشوونما میں اضافے اور پھلاﺅ کا باعث بن سکتا ہے اور اس سے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
موٹاپا شدید ورم کا باعث بھی بنتا ہے جس سے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے اور کینسر کا مرض متاثرہ شخص کو اپنا شکار بنا لیتا ہے موٹاپے سے آنتوں، بریسٹ اور دوران رحمی سمیت دیگر اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دیر تک بیٹھے یا لیٹے رہنا
اکثر لوگ دفاتر میں مستقل کرسی سے لگ کر بیٹھے رہتے ہیں اوقر اگر گھر میں بھی موجود ہوں تو مستقل لیٹے رہنے یا بیٹھے رہنے کی عادت بنا لیتے ہیں، ان کی یہی عادت ان کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ اس سے مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق دو گھنٹے دن میں بیٹھ کر گزارنا آنتوں کے کینسر کا خطرہ آٹھ فیصد جبکہ پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ چھ فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
جبکہ ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو خواتین زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتی ہیں ان میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سرخ گوشت کا زیادہ استعمال
ہاورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ 3 اونس سرخ گوشت کا استعمال کرتے ہیں ان میں امراض قلب یا کینسر کے باعث موت کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
جبکہ یالے یونیورسٹی کا اپنی ایک تحقیق میں کہنا ہے کہ جو خواتین حیوانی پروٹین یعنی مرغی اور سُرخ گوشت سے بھرپور غذاﺅں کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان میں خون کے سرطان کی ایک قسم کا خطرہ 70 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
سگریٹ نوش کے آس پاس رہنا
سگریٹ نوشی سے انسان کینسر میں مبتلا ہوتا ہے یہ بات ہم سب ہی جانتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ سگریٹ نوش کے آس پاس رہنا بھی کسی خطرے کو اپنی طرف دعوت دینے سے کم نہیں ہے۔
اگر آپ کسی سگریٹ نوشی کے عادی شخص کو اپنے اردگرد رہ کر سگریٹ نوشی کرنے دیتے ہیں تو یہ جتنا اس کے لئے خطرناک ہے اتنا آپ کے لئے بھی خطرناک ہو سکتا ہے، ایسے میں یا تو سگریٹ نوش کو اپنے اردگرد رہ کر سگریٹ پینے کی اجازت نہ دیں یا خود وہاں سے دور ہو جائیں۔
کیونکہ سگریٹ کا دھواں سینکڑوں زہریلے کیمیکلز خارج کرتا ہے اور ان میں سے ستر فیصد کیمیکلز کینسر کا باعث بن سکتے ہیں، اس سیکنڈ ہینڈ دھویں کی کچھ مقدار بھی جسم کے اندر جانا نقصان دہ ہوتا ہے اور پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے جبکہ خواتین میں یہ بریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتا ہے۔
چہل قدمی نہ کرنا
چہل قدمی سب سے آسان ورزش ہے اور یہ ہر عمر کے افراد کے لئے بےحد ضروری ہے جس کے لیے آپ کو زیادہ محنت بھی نہیں کرنا پڑتی، اگر ہفتے میں پانچ دن تیس منٹ تک معتدل رفتار سے چہل قدمی کی جائے تو کینسر کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق چہل قدمی اور ورزش کرنے کے نتیجے میں خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوا۔
بہت زیادہ ٹی وی یا موبائل استعمال کرنا
طبی سائنس کے مطابق رات کے وقت مصنوعی روشنی کی زد میں رہنا ہمارے جسم کے لئے بہتر نہیں اس سے مخصوص قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے خاص طور پر رات کے وقت زیادہ دیر تک لیٹے رہ کر ٹی وی، موبائل یا لیپ ٹاپ استعمال کرنے سے خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھنے کے شواہد سامنے آئے ہیں تاہم ابھی اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔