امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرائن میں روسی اقدامات کو حملے کا آغاز قرار دیتے ہوئے روس کے خلاف مالی پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے، یورپی یونین نے بھی روس کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی منظوری دے دی ہے۔
امریکہ، یورپی یونین کے بعد سوشل میڈیا سائٹ فیس بک نے روس کے سرکاری میڈیا پر اپنے پلیٹ فارم سے اشتہار چلانے پر پابندی عائد کر دی۔فیس بک نے پابندیوں کا آغاز کرتے ہوئے متعدد روسی سرکاری نشریاتی اداروں پر ویب سائٹ پر مواد شیئر کرنے کی جزوی پابندی بھی عائد کردی۔
نئی پابندیوں کے تحت روسی نشریاتی ادارے اور حکومتی ادارے اور شخصیات تشدد اور جنگ سے متعلق کوئی مواد شیئر نہیں کر پائیں گے۔
دوسری جانب گوگل نے بھی کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ چند دن سے یوٹیوب سے لاتعداد روسی ویڈیوز ہٹادیں جن میں تشدد اور جنگ سے متعلق مواد تھا۔گوگل کے مطابق وہ روسی میڈیا اور افراد پر پابندیاں نافذ کرنے سے متعلق فیصلہ کرنے اور منصوبہ بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ادھر ٹوئٹر نے بھی یوکرین پر حملے کے بعد روسی میڈیا، حکومتی اداروں اور شخصیات پر بھی جزوی پابندی عائد کردی۔
واضح رہے کہ روس نے یوکرین پر 24 فروری کو حملوں کا آغاز کیا جس کے بعد یورپی یونین اور امریکا نے روس پر پابندیاں نافذ کرنے میں پہل کی تاہم اب ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی روس کے اقدام پر اس پر پابندی لگارہی ہیں۔