منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی، عدالت نے 10 مارچ تک عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف شوگر مل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے دورانِ سماعت ریمارکس میں کہا کہ آئندہ سماعت پر دائرہ اختیار کی درخواست واپس لیں یا اس پر بحث کریں۔ ایف آئی اے نے مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پرکرنے کی درخواست دائر کی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ضمنی چالان جمع کروا دیا ہے تاحال فرد جرم عائد نہیں ہوئی، ملزمان کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
جس پر وکیل شہبازشریف نے کہا ایف آئی اے کی جانب سے فراہم کردہ نقول پڑھی نہیں جا رہیں تو عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کی درخواست دی ہے۔حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ آشیانہ، صاف پانی، آمدن سے زائد اثاثوں کے کیسز بنائے گئے۔
فضل جج نے ریمارکس دیے کہ پہلے فردِ جرم عائد ہوگی پھرہی دیکھیں گے کہ روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرنی ہے یا نہیں۔ دائرہ اختیاراورضمانت کی درخواستوں میں سے ایک درخواست واپس لے لیں۔
عدالت نے کہا کہ اگر دائرہ اختیار نہیں رہتا تو پھر ضمانت کا کیا بنے گا۔اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ امجد پرویزایڈووکیٹ بیمار ہیں، میں حمزہ شہباز کی طرف سے وکیل ہوں۔ پراسیکیوشن کومسئلہ ہے کہ بس کیس روزانہ کی بنیاد پر سنا جائے۔اسپیشل سینٹرل جج نے منی لانڈرنگ کیس میں آج بھی فردجرم کی کارروائی موخر کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتوں میں 10مارچ تک توسیع کردی۔