سوشل میڈیا کے متعلق پیکا قانون کیوں ضروری ہے، وزیراعظم نے خود بتا دیا

28  فروری‬‮  2022

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پیکا قانون 2016ء میں بنایا گیا، ہم نے اس میں صرف چند ترامیم کی ہیں۔

آج قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جس طرح کا گند آرہا ہے، اسے کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے، سوشل میڈیا پر چائلڈ پورنوگرافی کی بھرمار ہے، ایسا مواد کسی بھی  مہذب دنیا کے سوشل میڈیا پر نہیں ملتا  جیسا ہمارے ہاں موجود ہے۔

وزیراعظم عمران نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وزیراعظم کو بھی نہیں بخشا گیا۔ انہوں نے کہا ایک صحافی نے لکھا کہ عمران خان کی بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی ہے، اگر وزیراعظم کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو سوچیں عام لوگوں کےساتھ کیا ہوتا ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پیکا کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ آزادی صحافت پر پابندی لگ گئی ہے لیکن ایسا کچھ نہیں، کیونکہ اس کا ایک مقصد ہے، وہ یہ کہ اس سے جعلی خبروں کی روک تھام کی جائے گی۔ حقیقی صحافیوں کو تو اس قانون سے خوش ہونا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس وزیراعظم نے کبھی کرپشن نہ کی ہو، اسے آزاد صحافت سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 70 فیصد خبریں ہمارے خلاف لگ رہی ہیں، ایف آئی اے کے پاس 54 ہزار کیس رجسٹرڈ ہیں، لوگوں کے گھر اجڑ رہے ہیں،خواتین اور بچوں سے متعلق فیک نیوز آرہی ہیں، آزادی صحافت کے نام پر لوگ بلیک میل کررہے ہیں، ہم ان سب کو روکنے کیلئے یہ قانون لا رہے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved