کس ملک کے پاس کتنے ایٹمی ہتھیار،تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی

1  مارچ‬‮  2022

روس کے یوکرین  کے حملے کے بعد عالمی سطح پر یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ کس کس ملک کے پاس کتنے ایٹمی ہتھیار ہیں۔

جوہری ہتھیاروں کی ہولناکیوں کو دیکھتے ہوئے یکم ستمبر 1968 کو جوہری عدم پھیلاؤ کا بین الاقوامی معاہدہ طے پایا تھا جس میں دنیا بھر کے 190 سے زائد ممالک شامل ہیں، اس معاہدے میں شامل ممالک ایٹمی ہتھیار نہیں بناسکتے۔معاہدے کی رو سے امریکا، چین، برطانیہ، فرانس اور روس تسلیم شدہ ایٹمی ممالک ہیں کیونکہ انہوں نے معاہدے سے قبل ایٹمی تجربات کئے تھے۔

پاکستان اور بھارت جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل نہیں جب کہ شمالی کوریا اس معاہدے سے 2003 میں الگ ہوگیا تھا۔روس اور یوکرین کے درمیان تنازع نے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق نئی بحث کا آغاز کردیا ہے۔اس حوالے سے دیکھتے ہیں کہ کس ملک کے پاس کتنے ایٹمی ہتھیار ہیں۔

روس :

روس نے پہلی بار کامیاب ایٹمی دھماکا 1949 میں کیا تھا۔بین الاقوامی تصدیق شدہ رپورٹ کے مطابق 2015 تک روس کے پاس 8 ہزار کے قریب چھوٹے بڑے ایٹمی ہتھیار تھے۔

2021 تک روس کے پاس 6 ہزار 930 چھوٹے بڑے ہتھیار ہیں۔اس وقت کسی ملک کے پاس اتنی بڑی تعداد میں ایٹمی ہتھیار موجود نہیں۔

امریکا :

امریکا دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس نے ایٹم بم کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے۔دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان کے 2 شہروں ہیرو شیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بموں سے اس وقت 2 لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔80 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ان شہروں میں اس حملے کے باعث پیدا ہونے والے اثرات باقی ہیں۔ماہرین کے مطابق اس وقت امریکا کے پاس 5 ہزار 550 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔

فرانس:

روس کی طرح فرانس بھی ایٹمی اسلحے کے حصول کے لیے سرد جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی شامل ہوگیا تھا تاہم اس نے اپنے ایٹم بم کا پہلا تجربہ فروری 1930 میں کیا تھا۔فرانس کے پاس اس وقت 300 کے قریب ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔

چین:

دنیا روایتی اور غیر روایتی عسکری طاقت کے لحاظ سے چین کی صلاحیتوں کی پوری طرح معترف ہے۔چین نے اپنا کامیاب ایٹمی جتربہ 1962 میں کیا تھا۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق اس وقت چین کے پاس 290 ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔جنوری 2022 میں امریکی کانگریس کو پیش کی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے چین ایسے نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بنارہا رہا ہے جو اس کی جوہری صلاحیت کو مزید بہتر بنائے گی۔

برطانیہ:

برطانیہ دوسری جنگ عظیم کے بعد تقریباً تمام بین الاقوامی معاملات امریکا کا حلیف ملک رہا ہے۔برطانیہ نے 1952 میں ایٹم بم کا تجربہ کیا تھا۔ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ممالک میں برطانیہ کا پانچواں نمبر ہے، ایک اندازے کے مطابق 215 ایٹمی اہتھیار موجود ہیں۔

پاکستان :

1974 میں بھارت کی جانب سے کئے گئے ایٹمی تجربے کے بعد پاکستان کو اپنی سالمیت کے ھوالے سے شدید خطرات کا سامنا تھا۔اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اعلان کیا تھا کہ پاکستانی قوم گھاس کھائے گی لیکن ایٹم بم ضرور بنائے گی۔

پاکستان میں چاہے سیاسی حکومت ہو یا فوجی، کسی بھی حکمران نے ملک کی ایٹمی صلاحیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔1998 میں بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے بھی اپنی ایٹمی صلاحیت کا باضابطہ اعلان کیا۔اس وقت پاکستان کے پاس 150 سے 160 چھوٹے بڑے ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔

بھارت:

بھارت نے اپنا ایٹمی پروگرام اپنے قیام کے فوری بعد ہی شروع کردیا تھا تاہم 1974 میں پہلا ایٹمی دھماکا کیا تھا۔اس وقت بھارت کے پاس 150 کے قریب ایٹمی ہتھیار موجود ہیں لیکن بین الالقوامی ماہرین کے مطابق پاکستان اس میدان میں بھارت سے بہت آگے ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved