بیسن کا استعمال صحت کے لئے حیرت انگیز فوائد جانیے

2  مارچ‬‮  2022

بیسن پاکستان کے تمام گھروں میں عام دستیاب ہونے والی شے ہے جو کبھی مختلف پکوانوں میں یا پھر پکوڑے وغیرہ بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، تاہم یہ صحت کے لئے کتنا مفید ہے آیئے جانتے ہیں۔

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ غذا مین بیسن کا استعمال بےحد ضروری یہ سفید آٹے سے زیادہ مفید ہوتا ہے اور سفید آٹے کا بہترین متبادل ہے، بیسن منرلز اور وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے اور ہمیں صحت سے جُڑے کئی مسائل سے دور رکھتا ہے۔

بیسن کے حیرت انگیز فوائد

وٹامنز اور منرلز سے بھرپور

ماہرین کے مطابق بیسن ڈھیروں غذائی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے، ایک کپ یا 92 گرام بیسن میں 356 کیلوریز، 20 گرام پروٹین، 6 گرام چکنائی، 53 گرام کاربوہائیڈریٹس، 10 گرام فائبر، وٹامن بی 1 یا تھایامن کی روزانہ درکار 30 فیصد مقدار، فولیٹ کی روزانہ درکار 101 فیصد مقدار، آئرن کی روزانہ درکار 25 فیصد مقدار، فاسفورس کی روزانہ درکار 29 فیصد مقدار، میگنیشم کی روزانہ درکار 38 فیصد مقدار، کاپر کی روزانہ درکار 42 فید مقدار اور مینگنیز کی روزانہ درکارہ 74 فیصد مقدار موجود ہوتی ہے۔

تحقیقات کیا کہتی ہیں؟

تحقیقی رپورٹس کے مطابق بیسن پراسیس غذاؤں میں موجود نقصان دہ مرکبات کی سطح کو کم کرتا ہے، یاد رہے کہ یہ نقصان دہ مرکبات کینسر کا باعث بھی بن سکتے ہیں جبکہ تولیدی صحت، اعصاب اور مسلز کے افعال کے مسائل کا خطرہ بھی بڑھاتے ہیں۔

عام آٹے کے مقابلے میں کم کیلوریز

بیسن سفید آٹے کا بہترین متبادل ہے بالخصوص اس وقت جب آپ جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے کیلوریز کی مقدار میں کمی لانا چاہتے ہوں تو ایسے میں عام آٹے کی روٹی کے بجائے بیسن کی روٹی کا استعمال وزن میں کمی کے لئے فائدے مند ثابت ہو سکتا ہے۔

بھوک کے احساس میں کمی

محققین کا کہنا ہے کہ ؤ دالیں اور چنے بھوک کو کم کرتے ہیں، یعنی بیسن کا استعمال بھی بھوک میں کمی کا باعث بنتا ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دالوں اور چنوں پر مشتمل غذا سے کھانے کے بعد پیٹ بھرنے کا احساس 31 فیصد تک بڑھ گیا اور بھوک میں واضح کمی واقع ہوئی، ماہرین کا کہنا ہے کہ بیسن بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمون گیریلین کو ریگولیٹ کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

بلڈ شوگر کنٹرول کرنے کے لئے مفید

بیسن میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار سفید آٹے کے مقابلے میں 50 فیصد کم ہوتی ہے جس کے باعث یہ بلڈ شوگر کو بھی متوازن رکھتا ہے، تحقیقی رپورٹس کے مطابق بیسن سے بنی اشیا کھانے والے افراد کا بلڈ شوگر لیول سفید آٹے سے بنی اشیا کھانے والوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

فائبر سے بھرپور

بیسن فائبر سے بھرپور ہوتا ہے 92 گرام بیسن سے جسم کو 10 گرام فائبر ملتا ہے جو سفید آٹے کی اتنی مقدار کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے۔

45 ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ غذا میں کوئی تبدیلی لائے بغیر ہر ہفتے 300 گرام چنے کھانے سے کولیسٹرول کی سطح میں 15.8 ایم جی/ ڈی ایل کمی آتی ہے، اور یہ ممکنہ طور پر فائبر کا نتیجہ ہوتا ہے۔

پروٹین کی وافر مقدار

ماہرین کا کہنا ہے کہ بیسن میں آٹے کی دیگر اقسام کے مقابلے میں پروٹین کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔92 گرام بیسن میں 20 گرام پروٹین ہوتا ہے جبکہ سفید آٹے میں یہ مقدار 13 گرام ہوتی ہے پروٹین ہمارے جسم کے لئے بےحد ضروری ہے جو ہمیں باآسانی بیسن سے حاصل ہو سکتا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved