افغان خواتین کسی مرد رشتے دار کے بغیر ملک سے باہر نہیں جا سکتیں،طالبان

2  مارچ‬‮  2022

طالبان حکومت کی طرف سے احکامات جاری کیے گئے ہیں، خواتین بھی اُس وقت تک بیرون ملک نہیں جا سکتیں جب تک ان کے ساتھ کوئی مرد رشتہ دار نہ ہو۔

تفصیلات کے مطابق اس سے قبل اندرون ملک یعنی شہروں اور قصبوں کے درمیان بھی خواتین کے تنہا سفر پر پابندی عائد کی گئی تھی۔اب افغان طالبان کا کہنا ہے کہ افغان خواتین کسی مرد رشتے دار کے بغیر ملک سے باہر نہیں جا سکتیں جبکہ بغیر دستاویزات کے کسی افغان باشندے کو ملک سے نکلنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ پابندی کا مقصد افغان باشندوں کو بیرون ملک پیش آنے والی مشکلات سے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ملک چھوڑ کر کسی بیرون ملک کی طرف جانے کی کوشش کرنے والے افغان باشندوں کے پاس جب تک کوئی ٹھوس عذر نہ ہو انہیں امیگریشن پر ہی روک لیا جائے گا۔ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ جو افراد اپنے اہل خانہ سمیت ملک چھوڑ کر چلے جاتے ہیں اور ان کے پاس اس انخلاء کا کوئی عذر بھی نہیں ہوتا، ہم انہیں ملک سے نکلنے نہیں دیں گے۔

طالبان حکومت کی طرف سے اعلان کردہ احکامات کے مطابق خواتین بھی اُس وقت تک بیرون ملک نہیں جا سکتیں جب تک ان کے ساتھ کوئی مرد رشتہ دار نہ ہو۔ ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ جو خواتین بیرون ملک سفر کرنا چاہتی ہیں ان کے ساتھ ان کا ایک محافظ ہونا لازمی ہے۔ یہ شریعت کا حکم ہے

ذبیح اللہ مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ افغان باشندوں اور دیگر افراد کی بیرون ملک روانگی پر پابندی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ طالبان کو ہزاروں افغان شہریوں کے بیرون ملک بہت خراب حالات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved