یوکرین کے مختلف شہروں پر بمباری کے بعد روس کے ہزاروں فوجیوں نے کیف کا زمینی محاصرہ کرلیا ہے، نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے اپنی افواج یوکرین نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد یوکرین میں جنگ کا خاتمہ کرے اور اپنی فورسزکا انخلا کرائے۔انہوں نے کہا کہ نیٹو اتحادی یوکرین کی فوجی و مالی مدد سمیت انسانی امداد کی بھی حمایت کررہے ہیں مگر نیٹو کی فوج یوکرین نہیں جائے گی۔
Visiting Tapa base to meet #NATO troops with Prime Ministers @kajakallas & @BorisJohnson. I welcome that the #UK has now doubled its presence in #Estonia. Our message to President Putin is clear: stop the war, pull out your troops from #Ukraine & engage in dialogue in good faith. pic.twitter.com/O2pufr209a
— Jens Stoltenberg (@jensstoltenberg) March 1, 2022
اسٹولٹن برگ نےکہا کہ نیٹو تنازع کا حصہ نہیں بنے گا، اس لیے یوکرین میں اپنی فوج اور لڑاکا طیارے نہیں بھیجے گا،نیٹو ایک دفاعی اتحادی ہے جوروس کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا۔
دوسری جانب پولینڈ نے بھی جنگ میں شامل نہ ہونے کا ا اعلان کردیا ہے۔علاوہ ازیں امریکی صدر جوبائیڈن اوریوکرینی صدر کی آدھا گھنٹہ فون پر گفتگو ہوئی جس میں یوکرینی صدر نے پابندیوں اوردفاع امداد پر بات کی۔