روسی افواج کو یوکرین میں پہلی کامیابی مل گئی،روسی افواج نے یوکرین کے شہر خیرسن پر قبضہ کر لیا۔
مقامی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک ہفتہ قبل روس کے حملے شروع ہونے کے بعد یہ پہلا بڑا شہر ہے جس کا کنٹرول روس نے سنبھال لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق علاقائی انتظامیہ کے سربراہ گیناڈی لخوتا نے گزشتہ رات میسجنگ سروس ٹیلی گرام پر شہر پر قبضے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ روسی قابض شہر کے تمام حصوں میں موجود ہیں۔بحیرہ اسود کے قریب واقع 2 لاکھ 90 ہزار آبادی پر مشتمل اسٹریٹجک بندرگاہ کے حامل شہر خیرسون کا روسی افواج نے دو روز سے محاصرہ کر رکھا تھا۔ شہر کے میئر ایگور کولیخائف نے روسی فوج کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کیا تھا۔
یوکرین کے اخبار کیف انڈیپینڈنٹ نے ایک ٹویٹ میں میئر ایگور کولیخائف کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہر کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے، روسی افواج شہر میں داخل ہو چکی ہیں اور انتظامی اداروں کی عمارات پر قبضہ کر رہی ہیں۔میئر کولیخائف کے مطابق وہ شہر کو محفوظ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور حملے کے نتائج سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اُنہیں لاشوں کو دفنانے، خوراک اور ادویات کی ترسیل میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین پر حملے سے 230یوکرینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ روسی حملے سے 525یوکرینی شہری زخمی ہوئے۔فضائی حملوں سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے ٹویٹ میں لکھا کہ صرف سات دنوں میں یوکرین سے 10 لاکھ پناہ گزینوں کی ہمسایہ ممالک میں نقل مکانی دیکھی گئی ہے۔