بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کی گرفتاری کو 6سال بیت گئے، آج ہی کےروز پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں نے بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کخلالف غیرمعمولی کامیابی حاصل کی،آج کا دن بھارت پشیمانی کا دن بھی ہے مودی سرکار اپنے حاضر سروس افسر کو اہلکار ماننے سے انکار کرتی رہی۔
آج کلبھوشن کو حکومتی وکیل فراہم کرنے کے لیے وزارتِ قانون کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی۔
دوران سماعت عدالتی استفسار پر اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بتایا کہ گزشتہ برس دسمبر میں اس معاملے پر قانون منظور کیا گیا ہے، جس کے مطابق کسی غیر ملکی سے متعلق ایسی درخواست وزارت قانون دائر خود کر سکتی ہے۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بھارت کلبھوشن کو وکیل فراہمی میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا، بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان میں کارروائی رک جائے اور وہ عالمی عدالت جا سکے، بھارت کہتا ہے نہ آپ کا پہلا قانون ٹھیک تھا نہ ہی نیا ایکٹ۔خالد جاوید خان نے کہا کہ بھارت صرف اور صرف پاکستان کو شرمندہ کرنا چاہتا ہے، الجمدللہ پاکستان نے بھارت کا ہر حربہ اپنے اقدامات سے ناکام بنادیا۔ پاکستان عالمی عدالت کے فیصلے پر ایکسٹرا مائلز جا چکا ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ شاید بھارت عالمی عدالت کو فیصلہ ٹھیک سے سمجھ نہیں پایا، عالمی عدالت نے نظرثانی کا معاملہ پاکستان پر ہی چھوڑا تھا۔
خالد جاوید خان نے کہا کہ بھارت کلبھوشن کو صرف ایک اثاثہ سمجھتا ہے انسان نہیں، بھارت نے جب کلبھوشن کو بھیجا تو اس کو انسان کے کاغذوں سے نکال دیا، بھارت نے تو کہا تھا یہ مبارک پٹیل ہے کلبھوشن نہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ بھارت کو ایک اور موقع دیکر دیکھتے ہیں شاید وہ انسان سمجھ کر فیصلہ کرے۔کیس کی مزید سماعت 13 کو ہوگی۔
دوسری جانب بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کی گرفتاری کو 6سال بیت گئے۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کی گرفتاری کو 6سال بیت گئے، آج ہی کےروز پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں نے بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کخلالف غیرمعمولی کامیابی حاصل کی،آج کا دن بھارت پشیمانی کا دن بھی ہے مودی سرکار اپنے حاضر سروس افسر کو اہلکار ماننے سے انکار کرتی رہی۔
3مارچ پاکستان کیلئے ایک اہم اور قابل فخردن ہے ،دنیا کی تاریخ کے کامیاب ترین کاؤنٹر انٹیلی جنس آپریشن میں سے ایک آپریشن ہمارےحساس ادارے نے سرانجام دیا۔