صدر مملکت عارف علوی نے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں استثنیٰ ختم کرنے کی درخواست دائر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے کیس کی سماعت کی۔صدرعارف علوی عدالت کے روسٹرم پر آئے اور کہا کہ ہمارے یہاں امیر غریب کے لیے انصاف کا معیار یکساں نہیں۔ کیس میں استثنیٰ نہیں لینا چاہتا، عام آدمی کی طرح عدالت آیا ہوں۔ پاکستان کا قانون مجھے استثنیٰ دیتا ہے جس کو میں ختم کرتاہوں۔
صدر مملکت نے سماعت کے دوران مؤقف پیش کیا کہ یہاں کسی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔ مجھے پتا چلا کہ عدالت فیصلہ لکھنے لگی ہے تو عدالت میں پیش ہوا۔ مجھ پر سیالکوٹ میں مقدمہ بنا۔انھوں نے عدالت سے کہا کہ میں نے استثنٰی نہیں لیا اپنا وکیل پیش کیا اور مقدمہ جیت گیا۔ عدالت میں جب تک سب برابر نہیں ہوں گے، انصاف دیر سے ملے گا۔ پوری عدلیہ سے درخواست ہے کہ فیصلے جلدی ہوں۔
عارف علوی نے کہا کہ فیصلے جلدی نہ ہوں تو نسلیں مقدمے لڑتی رہتی ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ عدالت کے اوپر بوجھ بہت ہے۔ میں نے اسلامی تاریخ کا مطالعہ کرنے کی کوشش کی، استثنا کی گنجائش نہیں۔ آئین پاکستان کا پابند ہوں، قرآن پاک اس سے بڑا آئین ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ مجھے آئین پاکستان استثنا دیتا ہے مگر میں یہ استثنا نہیں لینا چاہتا۔ جتنے خلفا آئے وہ عدالتوں میں بڑے باوقار انداز سے پیش ہوئے۔ دو ہزار سولہ میں مجھ پر چارج لگا تھا، اسی عدالت سے ضمانت بھی لی تھی۔ پوری جوڈیشری سے درخواست ہے کہ جلدی فیصلے ہوں۔صدرعارف علوی عدالت میں درخواست جمع کرانے کے بعد اپنی گاڑی خود چلا کر عدالت سے روانہ ہوئے۔صدر مملکت کی عدالت آمد سے پہلے کوئی اضافی سکیورٹی، نفری یا روٹ نہیں لگایا گیا۔