اگر مسئلہ فلسطین حل ہو جائے تو، سعودی عرب کا بڑا بیان

4  مارچ‬‮  2022

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اگرمسئلہ فلسطین حل ہوجائے تو اسرائیل ممکنہ طور پر ہمارا اتحادی بن سکتا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے کیساتھ انٹرویومیں محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم اسرائیل کو اپنے دشمن کی حیثیت سے نہیں دیکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے  بطور دشمن دیکھنے کی بجائے ایک مضبوط اتحادی کی طرح تصور کرتے ہیں کیونکہ ہم مل کر مشترکہ مفادات حاصل کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ اس سے قبل اسرائیل کو فلسطین  کے ساتھ اپنے مسائل حل کرنے چاہئیں۔

سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ بعض شدت پسندوں نےہمارے دین کوہائی جیک کیا اور پھر اسے اپنے مفادات کیلئے تبدیل کیا، جس کے باعث ہمارے دین میں سنی اور شیعہ کی تفریق پیدا ہوئی ، پھر دونوں فرقوں میں دہشتگرد گروہوں کی تخلیق ہوئی لیکن ہم اسلام کی اصل تعلیمات کی طرف لوٹ رہے ہیں۔

ایران کیساتھ تعلقات کے متعلق سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب پڑوسی ہیں، ہم ایک دوسرے سے چھٹکارا نہیں پا سکتے، ہمارے لئے بہتر ہے کہ ہم بقائے باہمی کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر رہیں۔

امریکہ کیساتھ دو طرفہ تعلقات کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں کہ امریکی صدر جوبائیڈن میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ امریکہ کیساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں، ہم ان تعلقات کی مضبوطی چاہتے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved