پاکستان نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بھارتی فوج کے ہاتھوں وائس چیئرمین حریت کانفرنس کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): پاکستان نے حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد ڈار کی بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بزدلانہ گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے وہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی پالیسی سے دستبردار ہونے پر مجبور اور غلام احمد ڈار سمیت تمام گرفتار کشمیری سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرے۔
جمعہ کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد ڈار کی بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مقبوضہ جموں و کشمیر میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بزدلانہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ۔ترجمان نے کہا کہ حریت رہنماؤں، سیاسی کارکنوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی منظم الزامات کے تحت من مانی گرفتاریاں کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں بھارت کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہیں جو قابض افواج کی بڑھتی ہوئی دھمکیوں، ہراساں کرنے اور انتقامی حملوں کے باوجود مسلسل جاری ہے۔ آسیہ اندرابی، شبیر احمد شاہ، یاسین ملک، اور مسرت عالم بھٹ سمیت تقریباً تمام کشمیری قیادت یا تو بھارت کی جیلوں میں قید یا پھر نام نہاد الزامات کے تحت نظر بند ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ حریت رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں پر کالے قوانین کے تحت فرضی الزامات اور ان پر ظلم و ستم اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں اورانسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی ہے۔بھارت کو یہ بات ذہن نشین کرنا چاہیے کہ کشمیری قیادت کے خلاف کسی بھی طرح کی بربریت، طاقت کا بے دریغ استعمال اور ظالمانہ پابندیوں سے کشمیر کی تحریک آزادی کو دبایا جا سکتا ہے اور نہ ہی بھارت مقبوضہ کشمیر میں ‘صورتحال معمول کے مطابق ‘ کے جھوٹے دعوؤں سے دنیا کو دھوکا دے سکتا ہے۔