بھارتی ادارے سی بی آئی نے آبدوز کی خفیہ معلومات لیک کرنے پر بھارتی نیوی کے ایک حاضر سروس کمانڈر، 2 ریٹائرڈاہلکار اور 2 نجی شخصیات سمیت 5 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
بھارت کے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ ابھی اس کیس میں مزید گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ اس میں غیرملکی خفیہ ایجنسیوں کا کتنا ہاتھ ہے کیونکہ اب تک کی تحقیقات میں یہ واضح نہیں ہو سکا۔
بھارتی جریدے دی ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سی بی آئی نے خفیہ معلومات ملتے ہی نیودہلی، ممبئی اور حیدرآباد سمیت ملک کے 19 شہروں میں کارروائیاں کی، جس کے دوران مختلف چھاپوں میں اہم ترین دستاویزت اور شواہد کو اپنی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
بھارتی نیوی کے گرفتار ہونے والے کمانڈر کا رینک آرمی کے لیفٹیننٹ کرنل کے مساوی ہے جنہیں گزشتہ مہینے ممبئی سے خفیہ معلومات کی بناید پر گرفتار کیا گیا۔
دی ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی نیوی روس کے اشتراک سے اپنی سندوگوش کلاس کی 4 آبدوزوں کی اپ گریڈیشن کر رہی تھی، جس میں ایک آبدوز کی اپ گریڈیشن کا خرچہ 1400 کروڑ روپے ہے۔ اس حساس منصوبے کی خفیہ معلومات بھارتی نیوی کے اپنے افسران کی جانب سے لیک کی گئیں۔
Navy commander among 5 held for leaking info https://t.co/2Kq9G90DuQ pic.twitter.com/jziAVtQ9qg
— The Times Of India (@timesofindia) October 27, 2021
بھارتی نیوی حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں کچھ غیرسرکاری ار غیرمجاز افراد کے نام بھی سامنے آ رہے ہیں، جس پر مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں، نیوی حکام کا کہنا تھا کہ تحقیقات کا معاملہ سی بی آئی کے اشتراک سے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ نیوی حکام کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے ادارے کے اندر بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ 2005ء میں بھی بھارتی نیوی کے ہیڈکوارٹر سے معلومات لیک ہونے کا ایک بڑا کیس سامنے آیا تھا، جس کی تحقیقات کے بعد بھارتی نیوی اور فضائیہ کے متعدد افسران کو برخاست کر دیا گیا تھا اور متعدد اہلکاروں کے خلاف مقدموں کا اندراج کر کے انہیں سزائیں دی گئی تھیں۔ سی بی آئی کی جاب سے شیئر کی گئی تفصیلات کے مطابق 7000 صفحات پر مشتمل حساس ترین اور جنگی توعیت کی معلومات کو لیک گیا تھا اوریہ سب کچھ نئی دہلی کے ہائی سیکیورٹی زون میں ہوتا رہاتھا۔